درہم کی طلب ہے نہ ہی دینار کی خواہش ۔ نواز اعظمی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
Temp nawaz azmi.jpg نواز اعظمی ہندوستان کے صوبئہ اتر پردیش کے ایک مردم خیز قصبہ محلہ کریم الدین پور گھوسی ضلع مئو(سابق اعظم گڑھ) ،جسے مدینۃ العلماء بھی کہا جاتا ہے ۔میں پیدا ہوئے ۔ بچپن سے نعت شریف سے دلچسپی رہی نعت گوئی کی طرف رجحان احمد رضا خان بریلوی کی شاعری پڑھنے اور سننے سے ہوا بعد میں والد ِ گرامی اورنثار کریمی کے کلام پڑھنے کے بعد مزید نعت گوئی کا شوق بڑھا ۔ 15 سال کی عمر میں پہلا کلام لکھا ۔ اپنے والد صاحب قبلہاقبال اعظمی سے اصلاح لیتے ہیں وہی ان کے استاذ ہیں۔
نواز اعظمی

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

درہم کی طلب ہے نہ ہی دینار کی خواہش

ہے دولتِ نظّارہءِ پیزار کی خواہش


جب خاکِ کفِ پائے شہِ دیں ہو نظر میں

پھر کون کرے بارشِ انوار کی خواہش


مل جائے مجھے گر خس و خاشاکِ مدینہ

میں وار دوں اُس پر گل و گلزار کی خواہش


ہو دستِ سکوں سینئہ صد چاک پہ آقا

اب مجھ کو نہیں مرہمِ زنگار کی خواہش


مل جائے کبھی صدقئہ گیسوئے محمد

رہتی ہے یہی میری شبِ تار کی خواہش


یہ ہجرِ درِ سیدِ لولاک کا ہے فیض

ورنہ کوئی کرتا بھی ہے آزار کی خواہش؟


اک چشمِ مسیحائی ہو سرکار اِدھر بھی

کچھ اور نہیں آپ کے بیمار کی خواہش


سرکار یہ حاضر ہے نواز آپ کے در پر

ہے اِس کو فقط سایئہ دیوار کی خواہش