"خورشید احمد" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 13: سطر 13:
میں نے ان سے کہا یہ آپ کا ذوقی معاملہ ھے آپ کی روحانی سرشاری ان کلمات سے مزید تقویت پاتی ہے  آپ یہی گنگنایا کریں <ref> [https://www.facebook.com/groups/NaatAcademy/permalink/1641218525892843/ نعت اکیڈمی فیس بک پر ایک مکالمہ ] </ref>
میں نے ان سے کہا یہ آپ کا ذوقی معاملہ ھے آپ کی روحانی سرشاری ان کلمات سے مزید تقویت پاتی ہے  آپ یہی گنگنایا کریں <ref> [https://www.facebook.com/groups/NaatAcademy/permalink/1641218525892843/ نعت اکیڈمی فیس بک پر ایک مکالمہ ] </ref>


=== حالات زندگی ===
الحاج خورشید احمد رحیم یار خان کی بستی نور وال میں پیدا ہوئے تھے۔ 1973ء میں انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔
=== نعت خوانی ===
ستر کی دہائی  میں ان کی [[نعت خوانی]] کی شہرت ہوئی جس کے باعث انہیں ریڈیو پاکستان کے معروف پروڈیوسر مہدی ظہیر نے [[نعت خوانی]] کے لئے مدعو کیا۔ [[1973]]ء سے [[1977]]ء تک انہوں نے محفل نعت میں کراچی کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا تاہم ان کی شہرت کا آغاز  [[خالد محمود نقشبندی]] کی مشہور نعت ’’[[یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے ۔ خالد محمود خالد | " یہ سب تمہارا کرم ہے آقا " ]]  سے ہوا۔ [[1983]]ء میں انہیں بہترین نعت خواں کا پی ٹی وی ایوارڈ عطا کیا گیا۔انہیں نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا اورامریکا میں نیوجرسی کے میئر نے بھی انہیں ایک خصوصی ایوارڈ عطا کیا تھا۔ حکومت پاکستان نے بھی انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔
=== وفات ===
[[30 اگست]] [[2007]]ء کو پاکستان کے نامور نعت خواں الحاج خورشید احمد وفات پاگئے۔ الحاج خورشید احمد کراچی میں حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں


=== حواشی و حوالہ جات ===
=== حواشی و حوالہ جات ===

نسخہ بمطابق 18:29، 15 اگست 2017ء


صبیح رحمانی آپ کے جذب و مستی کا ایک واقعہ بیان کرتے ہیں کہ

"مجھے مدینہ طیبہ میں قیام کے دوران ایک دن معروف نعت خواں خورشید احمد نے سر راہ آلیا اور اشک بار آنکھوں کے ساتھ مجھ سے کہنے لگے کہ ہزاروں نعتیں یاد ہیں مگر یہاں حاضری کے موقع پر میری زبان سے ایک گانا ہی جاری ہوتا ہے

"تم جگ جگ جیو مہاراج ھم تیری نگریا میں آے "

میں نے ان سے کہا یہ آپ کا ذوقی معاملہ ھے آپ کی روحانی سرشاری ان کلمات سے مزید تقویت پاتی ہے آپ یہی گنگنایا کریں <ref> نعت اکیڈمی فیس بک پر ایک مکالمہ </ref>


حالات زندگی

الحاج خورشید احمد رحیم یار خان کی بستی نور وال میں پیدا ہوئے تھے۔ 1973ء میں انہوں نے کراچی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔


نعت خوانی

ستر کی دہائی میں ان کی نعت خوانی کی شہرت ہوئی جس کے باعث انہیں ریڈیو پاکستان کے معروف پروڈیوسر مہدی ظہیر نے نعت خوانی کے لئے مدعو کیا۔ 1973ء سے 1977ء تک انہوں نے محفل نعت میں کراچی کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا تاہم ان کی شہرت کا آغاز خالد محمود نقشبندی کی مشہور نعت ’’ " یہ سب تمہارا کرم ہے آقا " سے ہوا۔ 1983ء میں انہیں بہترین نعت خواں کا پی ٹی وی ایوارڈ عطا کیا گیا۔انہیں نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا اورامریکا میں نیوجرسی کے میئر نے بھی انہیں ایک خصوصی ایوارڈ عطا کیا تھا۔ حکومت پاکستان نے بھی انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔

وفات

30 اگست 2007ء کو پاکستان کے نامور نعت خواں الحاج خورشید احمد وفات پاگئے۔ الحاج خورشید احمد کراچی میں حضرت عبداللہ شاہ غازیؒ کے مزار کے احاطے میں آسودۂ خاک ہیں

حواشی و حوالہ جات