آپ «خزینہ ءِ رحمت» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 15: سطر 15:
خزینہ رحمت“ سمیعہ ناز کی نعتیہ شاعری کادوسرا مجموعہ ہے جس میں پانچ حمدیں، چار مناقب، دس نعتیہ نظمیں اور باقی نعتیں شامل ہیں۔ اس  سے قبل ان کا ایک نعتیہ مجموعہ ”خزینہ نور“ کے نام سے ۲۰۰۷ میںشائع ہو کر نعت پسند طبقہ سے خراج تحسین حاصل کر چکا ہے جو کہ اس وقت ہمارے سامنے موجود نہیں تاہم ہمیں یقین ہے کہ نقاش نقش ثانی بہتر کشد زوال کی مصداق ”خزینۂ رحمت“ میں شامل نعتیہ شاعری یقیناً پہلے سے کہیں زیادہ پسندیدہ قرار پائے گی
خزینہ رحمت“ سمیعہ ناز کی نعتیہ شاعری کادوسرا مجموعہ ہے جس میں پانچ حمدیں، چار مناقب، دس نعتیہ نظمیں اور باقی نعتیں شامل ہیں۔ اس  سے قبل ان کا ایک نعتیہ مجموعہ ”خزینہ نور“ کے نام سے ۲۰۰۷ میںشائع ہو کر نعت پسند طبقہ سے خراج تحسین حاصل کر چکا ہے جو کہ اس وقت ہمارے سامنے موجود نہیں تاہم ہمیں یقین ہے کہ نقاش نقش ثانی بہتر کشد زوال کی مصداق ”خزینۂ رحمت“ میں شامل نعتیہ شاعری یقیناً پہلے سے کہیں زیادہ پسندیدہ قرار پائے گی


سمیعہ ناز کی شاعرانہ ساخت و پرداخت اُن محافل میلاد اور مجالس کا نتیجہ ہے جنھوں نے انھیں حبِ سرور کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آفاقی جذبوں سے آشناکیا۔ مبدع فیاض نے انھیں حسن صوت اور طبع موزوں کے ساتھ ، حسن انتظام کے جوہرِووافر سے بھی نوازا ہے۔ وہ ایک معروف نعت خوان ہیں۔ انتظامی صلاحیتوں اور جذبہ ٔحب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں نعت گوئی اور نعت خوانی کو اپنا نصب العین اور مقصد حیات بنانے پر انگیخت دی ، اسی جذبہ کے تحت وہ ” نعت ریسرچ سنٹر“ اور پھر”اکادمی فروغ نعت“ سے منسلک ہوئیں۔ اب ان دونوں اداروں کی رکن رکین اور روح رواں ہیں۔ان دونوں اداروں کے ساتھ وابستگی سے ان کے فنِ شعر کو جلا ملی، مطالعہ سیرت اور مشق سخن کی بدولت آج وہ باقاعدہ نعت گو شاعرہ ہیں۔  
سمیعہ ناز کی شاعرانہ ساخت و پرداخت اُن محافل میلاد اور مجالس کا نتیجہ ہے جنھوں نے انھیں حبِ سرور کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آفاقی جذبوں سے آشناکیا۔ مبدع فیاض نے انھیں حسن صوت اور طبع موزوں کے ساتھ ، حسن انتظام کے جوہرِووافر سے بھی نوازا ہے۔ وہ ایک معروف نعت خوان ہیں۔ انتظامی صلاحیتوں اور جذبہ ٔحب نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں نعت گوئی اور نعت خوانی کو اپنا نصب العین اور مقصد حیات بنانے پر انگیخت دی ، اسی جذبہ کے تحت وہ ” نعت ریسرچ سنٹر“ اور پھر”اکادمی فروغ نعت“ سے منسلک ہوئیں۔ اب ان دونوں اداروں کی رکن رکین اور روح رواں ہیں۔ان دونوں اداروں کے ساتھ وابستگی سے ان کے فنِ شعر کو جلا ملی، مطالعہ سیرت اور مشق سخن کی بدولت آج وہ باقاعدہ نعت گو شاعرہ ہیں۔  


سمیعہ ناز کاشعری شعور، نعت و مدحت کی مسلسل ریاضت کے سبب اپنی منزل کی جانب مسلسل سفر میں ہے۔ وہ سادہ ، سلیس اور جذبے سے بھرپور نعت کہتی ہیں۔ جس میں عوامی اور محفلی رنگ نمایاں ہوتا ہے۔ پرتاثیر اشعار اور حب نبی ؐسے بھرے خیالات ان کی شاعری کی ممتاز صفت ہیں۔ لیکن آداب بارگاہِ رسالت سے آگہی اور شعورِ سیرت نے انہیں ، عوامی محافل کے عامیانہ انداز کا  اسیر نہیں ہونے دیا۔ وہ اس موضوع کے تقاضوں سے کماحقہ آگاہ ہیں اور بخوبی جانتی ہیں کہ :
سمیعہ ناز کاشعری شعور، نعت و مدحت کی مسلسل ریاضت کے سبب اپنی منزل کی جانب مسلسل سفر میں ہے۔ وہ سادہ ، سلیس اور جذبے سے بھرپور نعت کہتی ہیں۔ جس میں عوامی اور محفلی رنگ نمایاں ہوتا ہے۔ پرتاثیر اشعار اور حب نبی ؐسے بھرے خیالات ان کی شاعری کی ممتاز صفت ہیں۔ لیکن آداب بارگاہِ رسالت سے آگہی اور شعورِ سیرت نے انہیں ، عوامی محافل کے عامیانہ انداز کا  اسیر نہیں ہونے دیا۔ وہ اس موضوع کے تقاضوں سے کماحقہ آگاہ ہیں اور بخوبی جانتی ہیں کہ :
سطر 37: سطر 37:




اچھی نعت، فن شعر گوئی سے مکمل شناسائی کے بغیر کہنا ممکن نہیں، بلکہ نعت گوئی کے لیے تو شاعری کا وسیع مطالعہ بہت ضروری ہے۔ سمیعہ ناز کی نعتیہ شاعری میں تغزل کی چاشنی بھی بھرپور ملتی ہے۔جس سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ وہ فن شعر گوئی کی باریکیوں اور لطافتوں سے بھی آگاہ ہیں۔  
اچھی نعت، فن شعر گوئی سے مکمل شناسائی کے بغیر کہنا ممکن نہیں، بلکہ نعت گوئی کے لیے تو شاعری کا وسیع مطالعہ بہت ضروری ہے۔ سمیعہ ناز کی نعتیہ شاعری میں تغزل کی چاشنی بھی بھرپور ملتی ہے۔جس سے بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ وہ فن شعر گوئی کی باریکیوں اور لطافتوں سے بھی آگاہ ہیں۔  


نبی کی نعت ہمیشہ دل و نظر میں رہی
نبی کی نعت ہمیشہ دل و نظر میں رہی
سطر 147: سطر 147:
ہراک مشکل ہو آساں جب یہ شامل ہوں دعاؤں میں  
ہراک مشکل ہو آساں جب یہ شامل ہوں دعاؤں میں  


مری سانسیں معطر ہوں درودِ پاک پڑھنے سے
مری سانسیں معطر ہوں درودِ پاک پڑھنے سے


شکستہ دل سکوں پائے درودوں کی صدائوں میں
شکستہ دل سکوں پائے درودوں کی صدائوں میں


جہاں صلُّوا علی المولائےؐ طیبہ کا وظیفہ ہو
جہاں صلُّوا علی المولائےؐ طیبہ کا وظیفہ ہو
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)