"حمد، نعت اور منقبت میں فرق" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 5: سطر 5:
[[حمد]] اصطلاحا  اللہ رب العزت کی ، [[نعت]] رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اور [[منقبت]] کسی بھی اور ہستی کی منظوم تعریف کو کہا جاتا ہے ۔  
[[حمد]] اصطلاحا  اللہ رب العزت کی ، [[نعت]] رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اور [[منقبت]] کسی بھی اور ہستی کی منظوم تعریف کو کہا جاتا ہے ۔  


[[یحٰی نشیط | ڈاکٹر یحٰی نشیط ]] فرماتے ہیں  
[[یحییٰ نشیط | ڈاکٹر یحٰی نشیط ]] فرماتے ہیں  
<blockquote>
<blockquote>
نعت کی جگہ لفظ ’’منقبت‘‘ کا استعمال جیسا مناسب محسوس نہیں ہوتا اور ’’حمدکبریا‘‘ کو کبھی ہم ’’نعت کبریا‘‘ نہیں کہتے کیوں کہ اصطلاحاً نعت حضورصلی اللہ وعلیہ وسلم کی تعریف ہے اور حمد اللہ رب العزت کے لیے مستعمل ہے۔ اس مروّجہ اصطلاح کی استعمال کی جگہ تبدیل کردی جائے تو معنی میں اشتباہ پیدا ہوجائے گا  
نعت کی جگہ لفظ ’’منقبت‘‘ کا استعمال جیسا مناسب محسوس نہیں ہوتا اور ’’حمدکبریا‘‘ کو کبھی ہم ’’نعت کبریا‘‘ نہیں کہتے کیوں کہ اصطلاحاً نعت حضورصلی اللہ وعلیہ وسلم کی تعریف ہے اور حمد اللہ رب العزت کے لیے مستعمل ہے۔ اس مروّجہ اصطلاح کی استعمال کی جگہ تبدیل کردی جائے تو معنی میں اشتباہ پیدا ہوجائے گا  
</blockquote>
</blockquote>

حالیہ نسخہ بمطابق 04:48، 24 اکتوبر 2017ء


اگر لغوی معنوں کے اعتبار سے حمد اور نعت میں زیادہ فرق نہیں ہے لیکن اردو اور فارسی میں ان کے اصطلاحی معنی قائم ہو چکے ہیں اور اب ان کو انہیں اصطلاحی معنوں میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے

حمد اصطلاحا اللہ رب العزت کی ، نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اور منقبت کسی بھی اور ہستی کی منظوم تعریف کو کہا جاتا ہے ۔

ڈاکٹر یحٰی نشیط فرماتے ہیں

نعت کی جگہ لفظ ’’منقبت‘‘ کا استعمال جیسا مناسب محسوس نہیں ہوتا اور ’’حمدکبریا‘‘ کو کبھی ہم ’’نعت کبریا‘‘ نہیں کہتے کیوں کہ اصطلاحاً نعت حضورصلی اللہ وعلیہ وسلم کی تعریف ہے اور حمد اللہ رب العزت کے لیے مستعمل ہے۔ اس مروّجہ اصطلاح کی استعمال کی جگہ تبدیل کردی جائے تو معنی میں اشتباہ پیدا ہوجائے گا