آپ «حفیظ تائب» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 55: سطر 55:
کہ شاہین شہ لولاک ہے تو
کہ شاہین شہ لولاک ہے تو


{{ٹکر 102 }}
 
حفیظ تائب  نے مزید فرمایا کہ اس کے بعد بھی انہوں نے [[ علامہ اقبال ]] کی زمین میں جو بھی کلام کہا وہ اتفاق سے نعتیہ ہوا  اور اس کے بعد [[علامہ اقبال]] کی غزلوں کی زمینوں میں نعتیں کہنے کی شعوری کوشش کی ۔
حفیظ تائب  نے مزید فرمایا کہ اس کے بعد بھی انہوں نے [[ علامہ اقبال ]] کی زمین میں جو بھی کلام کہا وہ اتفاق سے نعتیہ ہوا  اور اس کے بعد [[علامہ اقبال]] کی غزلوں کی زمینوں میں نعتیں کہنے کی شعوری کوشش کی ۔


=== نعت گوئی میں کردار ===
=== نعت گوئی میں کردار ===
سطر 73: سطر 75:


آفتاب اقبال اس واقعہ  <ref > یوسف عالمگیری ، راولپنڈی بحوالہ اردو ویب</ref> کے راوی ہیں کہ جناب حفیظ تائب کو کینسر کا مرض لاحق ہوا تو وہ مختلف ڈاکٹروں سے علاج کراتے رہے پھر ڈاکٹروں نے انہیں کہا کہ فوری طور پر امریکہ جائیں اور وہاں سے آپریشن کروائیں۔ اس کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے انہوں نے جو جمع پونجی ان کے ساتھ تھی اکٹھی کی اور تقریباً چھ لاکھ روپے لے کر[[ امریکہ]] روانہ ہوگئے وہاں ڈاکٹروں نے ان کا مکمل معائنہ کیا اور بتایا کہ آپ کے آپریشن کی کامیابی اور ناکامی دونوں کے چانسز ہیں گویا آپریشن کے بعد آپ ٹھیک بھی ہوسکتے ہیں اور خدانخواستہ آپ کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ جناب حفیظ تائب نے آفتاب اقبال کو بتایا کہ انہوں نے یہ سوچا کہ جتنی زندگی ہے وہ تو انشاءاللہ ضرور پوری کروں گا پھر میں جو جمع پونجی
آفتاب اقبال اس واقعہ  <ref > یوسف عالمگیری ، راولپنڈی بحوالہ اردو ویب</ref> کے راوی ہیں کہ جناب حفیظ تائب کو کینسر کا مرض لاحق ہوا تو وہ مختلف ڈاکٹروں سے علاج کراتے رہے پھر ڈاکٹروں نے انہیں کہا کہ فوری طور پر امریکہ جائیں اور وہاں سے آپریشن کروائیں۔ اس کے علاوہ کوئی اور چارہ نہیں ہے انہوں نے جو جمع پونجی ان کے ساتھ تھی اکٹھی کی اور تقریباً چھ لاکھ روپے لے کر[[ امریکہ]] روانہ ہوگئے وہاں ڈاکٹروں نے ان کا مکمل معائنہ کیا اور بتایا کہ آپ کے آپریشن کی کامیابی اور ناکامی دونوں کے چانسز ہیں گویا آپریشن کے بعد آپ ٹھیک بھی ہوسکتے ہیں اور خدانخواستہ آپ کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ جناب حفیظ تائب نے آفتاب اقبال کو بتایا کہ انہوں نے یہ سوچا کہ جتنی زندگی ہے وہ تو انشاءاللہ ضرور پوری کروں گا پھر میں جو جمع پونجی
{|  ="background-color:##FAFFB1; width: 100%; vertical-align:top; margin-left: 10px;"
! style="text-align:right; vertical-align:top; color: white; background-color:#BFC801    " |2018 میں زیادہ دیکھے جانے والے صفحات
|-
|
{{زیادہ پڑھے جانے والے صفحات }}
--------------------------------------
|}
بچوں کی تعلیم و تربیت پر خرچ کرسکتا ہوں اسے ایک ”بے مقصد آپریشن“ پر کیوں ضائع کردوں۔ انہوں نے آپریشن نہ کروانے کا فیصلہ کیا اور امریکہ سے سیدھے عمرے کے لیے [[:زمرہ : سعودی عرب | سعودی عرب]] چلے گئے جہاں نمازوں کی پنجگانہ ادائیگی کے ساتھ ساتھ روضہء رسول کے پاس بیٹھ کر روتے رہنا ان کا معمول بن گیا۔ مسلسل دو تین دن کے عمل کے بعد ایک آدمی ان کے پاس آیا اور کہنے لگا میں کئی روز سے آپ کو [[روضہء رسول]] کے پاس بیٹھے اور روتے ہوئے دیکھ رہا ہوں آپ رونے کے بجائے اپنا مدعا کیوں بیان نہیں کرتے۔ حفیظ تائب نے رونا بند کردیا اور اپنے پیارے رسول سے ”باتیں“ کرتے ہوئے اپنا مدعا بالکل ایسے انداز میں بیان کیا جیسے کسی انتہائی قریبی اور ہمدرد شخص کے سامنے بیان کیا جاتا ہے وہ باتیں کرتے ہوئے ایک اجنبی کیفیت میں کھو گئے اور جب انہیں ہوش آیا تو ان کے جسم اور کپڑے پسینے سے شرابور تھے اور وہ خود کو انتہائی تروتازہ محسوس کررہے تھے۔ وہ اٹھے اور اپنی رہائش گاہ چلے گئے اور اگلے روز کی فلائٹ سے وطن واپس پہنچ گئے یہاں انہوں نے اپنے ڈاکٹروں سے دوبارہ چیک اپ کروایا جنہوں نے تشخیص کی کہ آپ کے مرض میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے بلکہ اب صرف ایک نشان سا دکھائی دیتا ہے پھر ہم نے اور سب نے دیکھا کہ حفیظ تائب اس موذی مرض کے ساتھ بھی زندہ رہے اور خوشبوئے رسول نے ان کے دامن کو معطر کیے رکھا
بچوں کی تعلیم و تربیت پر خرچ کرسکتا ہوں اسے ایک ”بے مقصد آپریشن“ پر کیوں ضائع کردوں۔ انہوں نے آپریشن نہ کروانے کا فیصلہ کیا اور امریکہ سے سیدھے عمرے کے لیے [[:زمرہ : سعودی عرب | سعودی عرب]] چلے گئے جہاں نمازوں کی پنجگانہ ادائیگی کے ساتھ ساتھ روضہء رسول کے پاس بیٹھ کر روتے رہنا ان کا معمول بن گیا۔ مسلسل دو تین دن کے عمل کے بعد ایک آدمی ان کے پاس آیا اور کہنے لگا میں کئی روز سے آپ کو [[روضہء رسول]] کے پاس بیٹھے اور روتے ہوئے دیکھ رہا ہوں آپ رونے کے بجائے اپنا مدعا کیوں بیان نہیں کرتے۔ حفیظ تائب نے رونا بند کردیا اور اپنے پیارے رسول سے ”باتیں“ کرتے ہوئے اپنا مدعا بالکل ایسے انداز میں بیان کیا جیسے کسی انتہائی قریبی اور ہمدرد شخص کے سامنے بیان کیا جاتا ہے وہ باتیں کرتے ہوئے ایک اجنبی کیفیت میں کھو گئے اور جب انہیں ہوش آیا تو ان کے جسم اور کپڑے پسینے سے شرابور تھے اور وہ خود کو انتہائی تروتازہ محسوس کررہے تھے۔ وہ اٹھے اور اپنی رہائش گاہ چلے گئے اور اگلے روز کی فلائٹ سے وطن واپس پہنچ گئے یہاں انہوں نے اپنے ڈاکٹروں سے دوبارہ چیک اپ کروایا جنہوں نے تشخیص کی کہ آپ کے مرض میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے بلکہ اب صرف ایک نشان سا دکھائی دیتا ہے پھر ہم نے اور سب نے دیکھا کہ حفیظ تائب اس موذی مرض کے ساتھ بھی زندہ رہے اور خوشبوئے رسول نے ان کے دامن کو معطر کیے رکھا
{{باکس 2 }}


==== مدینہ شریف میں نعت گوئی ====
==== مدینہ شریف میں نعت گوئی ====
سطر 93: سطر 103:
==== قناعت پسندی کا ایک واقعہ ====
==== قناعت پسندی کا ایک واقعہ ====


حفیظ تائب کے بردار عزیز [[ عبدالمجید منہاس ]] فرماتے ہیں کہ ایک بار  [[ حفیظ تائب ]] عمرے پر تشریف لا جارہے تھے ۔  ائیر پورٹ پر ان کو چھوڑنے گیا تو میری پاکٹ میں جتنے روپے تھے
حفیظ تائب کے بردار عزیز [[ عبدالمجید منہاس ]] فرماتے ہیں کہ ایک بار  [[ حفیظ تائب ]] عمرے پر تشریف لا جارہے تھے ۔  ائیر پورٹ پر ان کو چھوڑنے گیا تو میری پاکٹ میں جتنے روپے تھے میں نے زاد راہ کے طور پر پیش کئے ۔ آپ جب عمرہ سے واپس آئے تو  میری بیوی کو وہ ساری رقم اور ایک رقعہ دے گئے ۔ جس میں لکھا ہوا تھا کہ  
{{نعت رنگ کا نیا شمارہ پڑھیے }}
میں نے زاد راہ کے طور پر پیش کئے ۔ آپ جب عمرہ سے واپس آئے تو  میری بیوی کو وہ ساری رقم اور ایک رقعہ دے گئے ۔ جس میں لکھا ہوا تھا کہ  


"برادر عزیز ، آپ نے جس محبت سے یہ رقم مجھے دی تھی ۔ اس کا اجر آپ کو یقینا مل چکا ہوگا ۔ یہ رقم سفر سعادت میں میرے لئے باعثِ تقویت رہی لیکن خرچ نہ ہو سکی ۔  میں اپنے ایوارڈ کا کچھ حصہ بھی ساتھ لے گیا تھا ۔ لہذا نہایت خوشدلی سے یہ رقم واپس کر رہا ہوں ۔  اللہ کریم آپ کی توفیقات میں اضافہ کرے ۔ مجھے اگر کسی بھی وقت کوئی مالی دشواری پیش آئی تو آپ سے مالی امداد طلب کرنے میں ذرا بھر عار محسوس نہیں کروں گا۔ بہر حال آپ یہ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالی مجھ پر ایسا وقت نہ لائے " <ref> عبدا لمجید منہاس ، برادر </ref>
"برادر عزیز ، آپ نے جس محبت سے یہ رقم مجھے دی تھی ۔ اس کا اجر آپ کو یقینا مل چکا ہوگا ۔ یہ رقم سفر سعادت میں میرے لئے باعثِ تقویت رہی لیکن خرچ نہ ہو سکی ۔  میں اپنے ایوارڈ کا کچھ حصہ بھی ساتھ لے گیا تھا ۔ لہذا نہایت خوشدلی سے یہ رقم واپس کر رہا ہوں ۔  اللہ کریم آپ کی توفیقات میں اضافہ کرے ۔ مجھے اگر کسی بھی وقت کوئی مالی دشواری پیش آئی تو آپ سے مالی امداد طلب کرنے میں ذرا بھر عار محسوس نہیں کروں گا۔ بہر حال آپ یہ دعا فرمائیں کہ اللہ تعالی مجھ پر ایسا وقت نہ لائے " <ref> عبدا لمجید منہاس ، برادر </ref>
سطر 114: سطر 122:


* [[حفیظ تائب: عصر حاضر کے منفرد نعت نگار ۔ ریاض مجید ]]
* [[حفیظ تائب: عصر حاضر کے منفرد نعت نگار ۔ ریاض مجید ]]
{{ٹکر 101 }}


=== تصانیف ===
=== تصانیف ===
سطر 219: سطر 225:


[[صارف: تیمورصدیقی ]] | [[ صارف: ارم نقوی ]]
[[صارف: تیمورصدیقی ]] | [[ صارف: ارم نقوی ]]
{{ باکس 1 }}
{{ٹکر 1 }}
{{ باکس 2 }}


=== حوالہ جات ===
=== حوالہ جات ===
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)