حفیظ اوج

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

تعارف

مرزا حفیظ اوج کا تعلق درس و تدریس کے شعبے سے ہے اور عرصہ بارہ سال سے اسی پیشہ کو اختیار کئے ہوئے ہیں۔ مرزا حفیظ اوج شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ نثر نگار بھی ہیں، حال ہی میں ان کی ایک نعتیہ کتاب ذکر منیر منصہء شہود پر آچکی ہے۔ شاعری کی اصناف میں حمد، نعت، مناقب، غزل اور نظم میں طبع آزمائی کرتے ہیں اور نثر میں مضامین، کالم، افسانے، ناول اور دیگر اصناف نثر میں لکھ چکے ہیں۔ مرزا حفیظ اوج کا تعلق پاکستان کے شہر ملتان سے ہے۔<ref>https://ur.wikipedia.org/wiki/مرزا_حفیظ_اوج</ref>

نمونہء کلام

اے خدا حشر میں اس طور نبھایا جاوں

ان کے دریوزہ گروں ہی میں اٹھایا جاوں

میں نے مانگی ہے دعا ان کا وسیلہ دے کر

پھر غم ِ دہر سے کیونکر نہ بچایا جاوں

میں نکما ہی سہی ان سے ہے نسبت میری

کب ہے ممکن سر ِ کوثر نہ بلایا جاوں

وقت ِ آخر ہو مرے لب پہ سجی نعت ِنبی

اور غلامان ِ محمد میں سلایا جاوں

جان پر جب ہو بنی شافع محشر للہ

"اوج آزاد کیا ہم نے" سنایا جاوں

ذکر منیر

ذکر منیر شاید 2020 میں چھپنے والا پہلا نعتیہ مجموعہ ہے ۔ یہ کتاب 144 صفحات پر مشتمل ہے جس کا انتساب والد اور والدہ کے نام ہے ۔ تقاریظ میں عباس عدیم قریشی اور نور الحسن نور نوابی کی تحریریں شامل ہیں ۔ فرنٹ انر فلیپ پر ڈاکٹر شیر افگن کی رائے اور بیک انر فلیپ پر شاعر کا مختصر تعارف اور تصویر ۔ بیک ٹائییٹل پر صبیح رحمانی کا اظہار خیال ہے ۔ وہ لکھتے ہیں

"ذکر منیر" مرزا حفیظ اوج" کی عقیدت و مودت کا ایک مرقع ہے جس میں مدحت ِ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے چراغ روشن کیے گئے ہیں ۔ اس نعتیہ کلام میں جذبے کے وفور کے ساتھ فکر کی چھوٹ بھی پڑتی دکھائی دیتی ہے ۔ زبان و بیان کے معیار کبھی لحاظ رکھا گیا ہے اور ساتھ ہی نئے پیرائے بھی تراشے گئے ہیں"

ذکر منیر " اوج پبلی کیشنز، لاہور سے چھاپی گئی ہے ۔<ref>

http://www.naatkainaat.org/index.php/ذکر_ِ_منیر</ref>