آپ «حسان بن ثابت» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{بسم اللہ }} | {{بسم اللہ }} | ||
حسان بن ثابت "انصار مدینہ" میں سے قبیلہ خزرج کی شاخ بنو نجار میں سے تھے ۔ آپ 563 ء اور یثرب میں پیدا ہوئے <ref> ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی اپنے مقالے "برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری" میں بحث کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اکثر عرب مورخین بشمول حافظ ابن عبد البر، علامہ ابن حجر، کے نزدیک یہی روایت درست ہے ۔ </ref> ۔ ہجرت مدینہ کے وقت آپ کی عمر قریبا 60 سال تھی۔ | حسان بن ثابت "انصار مدینہ" میں سے قبیلہ خزرج کی شاخ بنو نجار میں سے تھے ۔ آپ 563 ء اور یثرب میں پیدا ہوئے <ref> ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی اپنے مقالے "برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری" میں بحث کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اکثر عرب مورخین بشمول حافظ ابن عبد البر، علامہ ابن حجر، کے نزدیک یہی روایت درست ہے ۔ </ref> ۔ ہجرت مدینہ کے وقت آپ کی عمر قریبا 60 سال تھی۔ | ||
=== شوق شاعری === | === شوق شاعری === | ||
سطر 19: | سطر 16: | ||
<blockquote> "آپ کے اکثر قصائد ارتجالا کہے گئے ۔ ان میں زہیر کے حولیات یا حطیہ کے متکلف قصائد کا سا انداز نہ پیدا ہو سکا کیونکہ طویل غور و فکر کے مواقع نصیب نہ ہوتے تھے ۔ ایسے قصائد میں کسی لفظی سقم ، اسلوبی کوتاہی کی نشاندہی ممکن ہے مگر ان کی بنیاد پر یہ فیصلہ ہرگز مناسب نہیں کہ عہد اسلام میں آپ کی شاعری کمزور پڑ گئی تھی ۔"</blockquote> | <blockquote> "آپ کے اکثر قصائد ارتجالا کہے گئے ۔ ان میں زہیر کے حولیات یا حطیہ کے متکلف قصائد کا سا انداز نہ پیدا ہو سکا کیونکہ طویل غور و فکر کے مواقع نصیب نہ ہوتے تھے ۔ ایسے قصائد میں کسی لفظی سقم ، اسلوبی کوتاہی کی نشاندہی ممکن ہے مگر ان کی بنیاد پر یہ فیصلہ ہرگز مناسب نہیں کہ عہد اسلام میں آپ کی شاعری کمزور پڑ گئی تھی ۔"</blockquote> | ||
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آپ سے اس قدر انس تھا کہ آپ کے لیے مسجد نبوی میں منبر بچھواتے اور اصحاب کی محفل میں آپ سے شعر سنتے ۔ یہ وہ شرف ہے جو کسی صحابی کے حصے میں نہیں آیا ۔ | |||
==== نمونہ ءِ کلام ==== | ==== نمونہ ءِ کلام ==== | ||
سطر 33: | سطر 32: | ||
رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پردہ فرمانے پر غم و اندوہ کا رنگ آپ کی شاعری میں بھی نظر آیا ۔ آپ نےدل گداز مرثیے لکھے ۔ آپ نے 674 ء بمطابق ۵۴ ھ میں وفات پائی ۔ | رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پردہ فرمانے پر غم و اندوہ کا رنگ آپ کی شاعری میں بھی نظر آیا ۔ آپ نےدل گداز مرثیے لکھے ۔ آپ نے 674 ء بمطابق ۵۴ ھ میں وفات پائی ۔ | ||
=== حواشی و حوالہ جات === | === حواشی و حوالہ جات === |