جھانکوں جو دل میں اپنے، مدینہ دکھائی دے ۔ خالد شفیق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر: خالد شفیق

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جھانکوں جو دل میں اپنے، مدینہ دکھائی دے

ہر گوشہ مرے دل کا مہکتا دکھائی دے


یادِ نبی کی چاندنی میں ہر طرف مجھے

ذرّہ نظر جو آئے، نگینہ دکھائی دے


صلِ علیٰ نبیِّنا وردِ زُباں رہے

آنکھو! تمہیں جو گنبدِ خضرا دکھائی دے


جب یاد آئیں شہرِ مدینہ کے روز وشب

جاں مضطرب ہو، قلب تڑپتا دکھائی دے


شہرِ نبی کو جاؤں میں، پھر سے خدا کرے

ترسی نظر کو روضہ خواجہ دکھائی دے


سوتا ہوں راات دل میں تمنّا لیے ہوئے

یارَب! کبھی حضور کا مکھڑا دکھائی دے


کہتا ہوں نعتِ مصطفےٰ خالد میں جس گھڑی

صَلوا عَلَیہِ ہر طرف لکّھا دکھائی دے


پیشکش[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

صارف: تیمورصدیقی