جب ان کے نام پہ جلتا چراغ ہاتھ میں تھا (حمیرا راحت ؔ)

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:25، 30 مارچ 2018ء از سید عرفان عرفی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: شاعر: حمیرا راحت ؔ( کراچی) ﷺ جب ان کے نام پہ جلتا چراغ ہاتھ میں تھا میں کیسے بھولتی...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

شاعر: حمیرا راحت ؔ( کراچی)


جب ان کے نام پہ جلتا چراغ ہاتھ میں تھا

میں کیسے بھولتی رستہ، چراغ ہاتھ میں تھا

شبِ سیاہ مجھے بھی ڈرا رہی تھی مگر

لبوں پہ نام تھا اُن کا چراغ ہاتھ میں تھا

نہ زادِ راہ تھا کوئی نہ وش گمانی تھی

بس ایک حرفِ دعأ کا چراغ ہاتھ میں تھا

کوئی بھی آندھی کبھی ڈگمگا سکی نہ مجھے

اُجالا دِل میں نہاں تھا، چراغ ہاتھ میں تھا

سفر کے وقت مرے ساتھ میرے آنسو تھے

اور ایک اُن کی رضاکا چراغ ہاتھ میں تھا

ہوائے دہر نے کوشش تو کی بہت راحتؔ

نہ بجھ سکا کبھی ایسا چراغ ہاتھ میں تھا


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png