"تِرا ذرّہ مہِ کامل ہے یا غوث۔ امام احمد رضا خان بریلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی کتاب : حدائق بخشش حصہ : دوم ===منقبتِ غوثِ اعظ...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
شاعر : [[ امام احمد رضا خان بریلوی ]]
شاعر : [[ امام احمد رضا خان بریلوی ]]


کتاب : [[ حدائق بخشش ]]
کتاب : [[حدائق بخشش ۔ حصہ دوم | حدائق بخشش ۔ حصہ دوم ]]


حصہ : [[ دوم]]


===منقبتِ غوثِ اعظم شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ  ===
===منقبتِ غوثِ اعظم شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ  ===
سطر 127: سطر 126:
=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===


[[صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا۔ امام احمد رضا خان بریلوی|قصیدہِ معراج]] | [[تِرا ذرّہ مہِ کامل ہے یا غوث۔ امام احمد رضا خان بریلوی |تِرا ذرّہ مہِ کامل ہے یا غوث]] | [[جو ترا طفل ہے کامل ہے یاغوث۔ امام احمد رضا خان بریلوی |جو ترا طفل ہے کامل ہے یاغوث]]
[[صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا - امام احمد رضا خان بریلوی|قصیدہِ نور]] | [[تِرا ذرّہ مہِ کامل ہے یا غوث۔ امام احمد رضا خان بریلوی |تِرا ذرّہ مہِ کامل ہے یا غوث]] | [[جو ترا طفل ہے کامل ہے یاغوث۔ امام احمد رضا خان بریلوی |جو ترا طفل ہے کامل ہے یاغوث]]


[[ امام احمد رضا خان بریلوی ]] | [[حدائق بخشش ]]
[[ امام احمد رضا خان بریلوی ]] | [[حدائق بخشش ]]

نسخہ بمطابق 14:06، 15 اپريل 2017ء


شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی

کتاب : حدائق بخشش ۔ حصہ دوم


منقبتِ غوثِ اعظم شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اللہ علیہ

تِرا ذرّہ مہِ کامل ہے یا غوث

تِرا قطرہ یمِ سائل ہے یا غوث


کوئی سالک ہے یا واصل ہے یا غوث

وہ کچھ بھی ہو تِرا سائل ہے یا غوث


قدِ بے سایہ ظِلِّ کبریا ہے

تو اُس بے سایہ ظل کا ظل ہے یا غوث


تِری جاگیر میں ہے شرق تا غرب

قلمر و میں حرم تا حل ہے یا غوث


دلِ عشق و رخِ حُسن آئینہ ہیں

اور ان دونوں میں تیرا ظل ہے یا غوث


تِری شمعِ دل آرا کی تب و تاب

گُل و بلبل کی آب و گِل ہے یا غوث


تِرا مجنوں تِرا صحرا تِرا نجد

تِری لیلیٰ تِرا محمل ہے یا غوث


یہ تیری چمپئ رنگت حسینی

حَسن کے چاند صبحِ دل ہے یا غوث


گلستاں زار تیری پنکھڑی ہے

کلی سو خلد کا حاصل ہے یا غوث


اگال اس کا ادھار ابرار کا ہو

جسے تیرا اُلش حاصل ہے یا غوث


اشارے میں کیا جس نے قمر چاک

تو اس مہ کا مہِ کامل ہے یا غوث


جسے عرشِ دوم کہتے ہیں اَفلاک

وہ تیری کرسیِ منزل ہے یا غوث


جسے مانگے نہ پائیں جاہ والے

وہ بن مانگے تجھے حاصل ہے یا غوث


فیوضِ عالمِ اُمّی سے تجھ پر

عیاں ماضی و مستقبل ہے یا غوث


جو قرنوں سیر میں عارف نہ پائیں

وہ تیری پہلی ہی منزل ہے یا غوث


مَلک مشغول ہیں اُس کی ثنا میں

جو تیرا ذاکر و شاغل ہے یا غوث


نہ کیوں ہو تیری منزل عرشِ ثانی

کہ عرشِ حق تِری منزل ہے یا غوث


وہیں سے اُبلے ہیں ساتوں سمندر

جو تیری نہر کا ساحل ہے یا غوث


ملائک کے، بشر کے، جن کے حلقے

تِری ضَو ماہِ ہر منزل ہے یا غوث


بخارا و عراق و چشت و اجمیر

تِری لَو شمعِ ہر محفل ہے یا غوث


جو تیرا نام لے ذاکر ہے پیارے

تصوّر جو کرے شاغل ہے یا غوث


جو سر دے کر تِرا سودا خریدے

خدا دے عقل وہ عاقل ہے یا غوث


کہا تو نے کہ جو مانگو ملے گا

رضؔا تجھ سے تِرا سائل ہے یا غوث


مزید دیکھیے

قصیدہِ نور | تِرا ذرّہ مہِ کامل ہے یا غوث | جو ترا طفل ہے کامل ہے یاغوث

امام احمد رضا خان بریلوی | حدائق بخشش