تو شمع رسالت ہے عالم ترا پروانہ ۔ مصطفیٰ رضا نوری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر : مصطفیٰ رضا نوری

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تو شمع رسالت ہے عالم تیرا پروانہ تو ماہ نبوت ہے اے جلوہ جاناناں

جو ساقی کوثر کے چہرے سے نقاب اٹھے ہر دل بنے میخانہ ہر آنکھ ہو پیمانہ

کھاتے ہیں تیرےدرکا پیتے ہیں تیرےدرکا پانی ہے تیرا پانی دانا ہے تہرا دانا

سنگ در جاناں پرکرتا ہوں جبیں سائی سجدہ نہ سمجھ نجدی سر دیتا ہوں

دل اپنا چمک اٹھے ایمان کی طلعت سے کر آنکھیں بھی نورانی اے جلوہ جاناناں

گر پڑ کے یہاں پہنچا مر مر کے اسے پایا چھوٹے نہ الہی اب سنگ در جاناناں

سرکار کے جلووں سے روشن ہے دل نوری تا حشر رہے روشن نوری کا یہ کاشانہ

صلی اللہ علی محمد- صلی اللہ علیہ وسلم​

نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| اویس رضا قادری کی آواز میں

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مصطفیٰ رضا نوری