تو شاہ خوباں، تو جان جاناں، ہے چہرہ ام الکتاب تیرا ۔ صائم چشتی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 18:59، 28 جولائی 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (Admin نے صفحہ تو شاہ خوبہ، تو جان جانا، ہے چہرہ ام الکتاب تیرا ۔ صائم چشتی کو بجانب [[تو شاہ خوباں، تو جان جاناں، ہے چہرہ ام الکتاب تیرا ۔ صائم...)
Jump to navigationJump to search


شاعر: صائم چشتی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

تو شاہِ خوبہ، تو جانِ جانا، ہے چہرہ اُم الکتاب تیرا

نہ بن سکی ہے، نہ بن سکے گا، مثال تیری جواب تیرا


تو سب سے اول، تو سب سے آخر، ملا ہے حسنِ دوام تجھ کو

ہے عمر لاکھوں برس کی تیری، مگر ہے تازہ شباب تیرا


خدا کی غیرت نے ڈالا رکھے ہیں تجھ پہ ستر ہزار پردے

جہاں میں بن جاتے طُور لاکھوں جو اک بھی اٹھتا حجاب تیرا


ہو مشک و امبر، یابوئے جنت، نظر میں اس کی ہے بے حقیقت

ملا ہے جس کو، ملا ہے جن سے پسینائے رشک گلاب تیرا


میں تیرے حُسن وبیاں کے صدقے، میں تیری میٹھی زبان کے صدقے

با رنگِ خوشبو دلوں پہ اترا ہے کتنا دلکش خطاب تیرا


ہے تو بھی صائم عجیب انسان کہ خوف محشر سے ہے ہراساں

ارے تو جن کی ہے نعت پڑھتا وہی تو لینگے حساب تیرا