"تصور میں مدینہ آ گیا ہے ۔ بہزاد لکھنوی" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{بسم اللہ}} | {{بسم اللہ}} | ||
شاعر: [[بہزاد لکھنوی ]] | شاعر: [[بہزاد لکھنوی ]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 18:26، 3 جولائی 2017ء
شاعر: بہزاد لکھنوی
نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
تصور میں مدینہ آ گیا ہے
فضا پر نور سا چھا گیا ہے
خوشا دل کو ملا عشق محمدﷺ
مراد زندگانی پا گیا ہے
وسیلے سے انہیں کے بڑھ رہی ہیں
دعاعں کا سلیقہ آ گیا ہے
وہ نقش پا ہے محراب النبی میں
مزا سجدوں کا اس جا آ گیا ہے
نظر میں اس کی کیا مستی کونین
جو دل کیف حضوری پا گیا ہے
جوڑتا ہے محمدﷺ ہی محمدﷺ
وہی راز محبت پا گیا ہے
کوئی ہی کان میں کہتا ہے بہزاد
مدینے سے بلاوا آ گیا ہے