"تشبیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 23: سطر 23:


[[ صنعت استعارہ ]]
[[ صنعت استعارہ ]]
[[Category: علم بیان ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 19:27، 11 جنوری 2017ء

تشبیہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تشبیہ عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کے لغوی معنی مشابہت، تمثیل اور کسی چیز کو دوسری چیز کی مانند قرار دینا ہیں۔ علم بیان کی رو سے جب کسی ایک چیز کو کسی خاص صفت کے اعتبار سےیامشترک خصوصیت کی بنا پر دوسری کی مانند قرار دے دیا جائے تو اسے تشبیہ کہتے ہیں۔

صنعت تشبیہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ایسا شعر جس میں تشبیہ استعمال کی گئی ہو صنعت تشبیہ کا حامل شعر کہلاتا ہے ۔

مثالیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دل کرو ٹھنڈا مرا، وہ کف پا چاند سا

سینہ پہ رکھ دو ذرا، تم پہ کروڑوں درود

امام احمد رضا خان بریلوی

کف پا کو چاند سا کہا گیا ہے ۔

مزید دیکھیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

صنعات شعر

صنعت استعارہ