"تجربہ گاہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 12: سطر 12:
*''' اراکین ''':
*''' اراکین ''':


{|  
{| style="margin:auto"
|
|
|
* [[شہزاد مجددی]]
* [[شہزاد مجددی]]
سطر 21: سطر 22:
|
|
* [[واجدامیر]]
* [[واجدامیر]]
|
|}
|}



نسخہ بمطابق 18:18، 5 ستمبر 2022ء



مجلس ِ مشاورت و ادارت
  • اراکین :


  • ِ مجلس ِ ادارت:


فہرست
  • سرورق - سرورق کی تصویر والا صفحہ
  • صفحہ اول -شمارے کی تفصیل والا صفحہ
  • مدیر نامہ -اداریہ
  • گذارشات-مجلے کے متعلق اعلانات و گذارشات
  • شاعری
    • جواہر -اساتذہ اور مرحومین کی شاعری سے انتخاب
    • پذیرائی -معاصر تقدیسی ادب سے انتخاب
    • تازہ کاری-تلازمہ کاری ، تصویر پر شعر ، طرحی مشاعرے اور دیگر سرگرمیاں
    • یافت- دیگر زبانو ں کی شاعری وتراجم اور تضمینات
  • مضامین
    • شعریات -فن شعر کے متعلقہ مضامین
    • تقدیس -تقدیسی شاعری کے متعلقہ مضامین
    • خراج -مطالعات ، تقریظات، شخصیات
    • جائزہ - تخلیقات کے تنقیدی جائزے اور موازنے
مدیرنامہ

مالک ِ کائنات کا فرمان ہے کہ ہر مشکل کے ساتھ آسانی ہے ۔ اس کا ایک عملی مظاہرہ ”ہر شعبۂ حیات میں امکانِ نعت ہے“ کی ترتیب و تدوین کےدوران نظر آیا ۔اس گل دستے کی طباعت میں کچھ مسائل کا سامنا رہا ۔ ایک بار تو اس اشاعت کو ترک ہی کرنے والا تھا کہ وہ نیت سامنے آکھڑی ہوئی جس کی بنیاد پر اس کام کا بیڑا اٹھایا تھا ۔آج محسوس کرتا ہوں کہ ناکامی ، کامیابی کا متضاد نہیں بلکہ جزو ہے ۔ بعض اوقات بہت سےناکامیاں مل کر ایک بڑی کامیابی کو جنم دیتی ہیں ۔اگرچہ پہلے سال کتاب کی اشاعت ممکن نہ ہوئی مگر مختلف مراحل میں جہاں میری تربیت ہوئی وہیںاس تاخیر کی وجہ سے مسودے پر مسلسل کام ہوتا رہا۔مرحوم اکبر معصوم نے شاید اسی موقع کے لیے کہا تھا۔

کر رہا ہوں میں ایک پھول پہ کام

روز اک پنکھڑی بناتا ہوں

کچھ اشعارکی تصحیح و تفہیم کے لیے شعراءسے رابطہ کرنا بھی ضروری تھا ۔صد شکر کہ تاخیر کی وجہ سے وافر وقت ملا وگرنہ جو ہے جیسے ہے کی بنیاد پر چھاپا جاتا ۔میں ابھی یہ مسودہ مکمل بھی نہ کر پایا تھا کہ ”معاصر نعتیہ شاعری سے انتخا ب “ اور ”حضور آپ کا اسوہ جہان ِ رحمت ہے“ کی طباعت بھی سر پر آن پڑی۔تاخیر کا ایک اور انعام یہ ملا کہ ان نئے دو پراجیکٹس کے سامنے آنے پرنعتیہ کتب کی ایک سیریزہی کا ارادہ ہوگیا ۔یعنی ہر مشکل کا ثمر کتاب میں ایک اور بہتری کی صورت میں ظاہر ہوا ۔اس سیریز کو ”جواہر“ کا نام دیا جارہا ہےاوراس سیریزکی پہلی کتاب ”ہر شعبۂ حیات میں امکانِ نعت ہے“ کا یہ نسخہ ایک ایسی شکل میں آپ کے ہاتھوں میں موجود ہے جس سے میں بہت مطمئن ہوں ۔یہ مجموعہ درج

جواہر
تیرے آستاں سے پہلے ۔ سلیم گیلانی

تیرے آستاں سے پہلے کوئی آستاں نہیں تھا

وہ زمیں تھا میں کہ جس کا کوئی آسماں نہیں تھا

سفرِ سما سے پہلے تیرے نقشِ پا سے پہلے

یہ تبسمِ کواکب سرِ کہکشاں نہیں تھا

نہ خرد کی روشنی تھی نہ جنوں کی آگہی تھی

تیری رہبری سے پہلے یہ جہاں جہاں نہیں تھا

کئی آنسوؤں کے قلزم تیرے در پہ بہہ چکے ہیں

غمِ دل کا تجھ سے پہلے کوئی رازداں نہیں تھا

وہ شہِ ورائے دیدہ میں نوائے نارسیدہ

تیری رحمتوں سے پہلے کوئی درمیاں نہیں تھا

تو جوازِ دو جہاں ہے تو ہی رازِ کُن فکاں ہے

تو کہاں کہاں نہیں ہے تو کہاں کہاں نہیں تھا

تیرے شہر کی ہوا سے دل و جاں مہک رہے ہیں

مجھے بختِ نارسا پر کبھی یہ گماں نہیں تھا