بہشت تضامین پر ایک طائرانہ نظر - ڈاکٹر عزیزؔاحسن
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 12:59، 28 مارچ 2018ء از سید عرفان عرفی (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
مضمون نگار: ڈاکٹر عزیز احسن (کراچی )
مطبوعہ: دبستان نعت ۔ شمارہ نمبر 2
بہشتِ تضامین پر ایک طائرانہ نظر
تضمین کے لغوی معنی ہیں شامل کرنا، ملانا، جگہ دینا۔ اصطلاحِ شعراء میں کسی مشہور مضمون یا شعر کو اپنے شعر میں داخل کرنا، چسپاں کرنا، شعر پر مصرع لگانا۔ شاعر جب کسی دوسرے شاعر کے کلام، شعر یا کسی مصرعے سے متاثر ہوتا ہے تو اس پر کچھ اصافہ کرکے اپنا لیتا ہے۔ شعری تخلیق کا یہ عمل تضمین کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔ مثلاً:
غالبؔ اپنا یہ عقیدہ ہے بقولِ ناسخؔ:
آپ بے بہرہ ہے جو معتقدِ میرؔ نہیں
اس شعر میں غالبؔ نے میر تقی میرؔ کے کلام کی تحسین کے لیے ناسخؔ کے ایک مصرعے پر گرہ لگائی ہے۔
تضامین میں عموماً تضمین نگار شعراء کسی شاعر کے کلام