"بن گئی بات ان کا کرم ہو گیا شاخ نخل تمنا ہری ہو گئی ۔ عبدالستار نیازی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر : عبدالستار نیازی ==== نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم ==== بن گئی بات ان کا کرم ہو...)
 
(پانچویں شعر کے دوسرے مصرعہ میں مؔحفل کی جگہ محفلل تھا ایک لام کو ختم کیا)
سطر 28: سطر 28:
محفل نعت میں آیا جایا کرو اپنے سوئے مقدر جگایا کرو
محفل نعت میں آیا جایا کرو اپنے سوئے مقدر جگایا کرو


محفلل نعت میں آ کے بیٹھا ہے جو اس کی واللہ طبیعت غنی ہو گئی
محفل نعت میں آ کے بیٹھا ہے جو اس کی واللہ طبیعت غنی ہو گئی




سطر 49: سطر 49:


اس گھرانے کا جب سے میں نوکر ہوا سب سے اچھی مری نوکری ہوگئی
اس گھرانے کا جب سے میں نوکر ہوا سب سے اچھی مری نوکری ہوگئی


==== مزید دیکھیے ====
==== مزید دیکھیے ====


[[عبدالستار نیازی]]
[[عبدالستار نیازی]]

نسخہ بمطابق 20:43، 14 ستمبر 2019ء


شاعر : عبدالستار نیازی

نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم

بن گئی بات ان کا کرم ہو گیا شاخ نخل تمنا ہری ہو گئی

میرے لب پر مدینے کا نام آ گیا بیٹھے بیٹھے مری حاضری ہو گئی


مجھ پر رحمت ہوئی میرے رب کی بڑی مہرباں ہو گیا کملی والا نبی

پڑھ کے سویا درود ان پہ میں جس گھڑی پھر زیارت مجھے پ کی ہو گئی


کتنا بے کیف تھا میکدے کا سماں دل کا پیمانہ تھا کرچیاں کرچیاں

جس گھڑی آ گئے ساقی دو جہاں محفل میکشاں مدھ بھری ہو گئی


فرش پر بھی ہوا ذکر صل علی عرش پر ہوا چرچا سرکار کا

ہر طرف سج گئی محفل مصطفی ہر طرف یا نبی یا نبی ہو گئی


محفل نعت میں آیا جایا کرو اپنے سوئے مقدر جگایا کرو

محفل نعت میں آ کے بیٹھا ہے جو اس کی واللہ طبیعت غنی ہو گئی


جب میں پہنچا در شہ لولاک پر جھک گیا خود بخود ان کی چوکھت پہ سر

غیب سے آئی آواز اے بے خبر جا تری کھوئی قسمت کھری ہو گئی


سبز گنبد کے بیٹھا ہون سائے تلے جالیون کے بھی جی بھر کے بوسے لیے

نقش پائے نبی پر ہیں سجدے کیے یوں معتبر بندگی ہو گئی


جھونکے ٹھنڈی ہواوں کے آنے لگے لوگ آنکھوں پر اپنی بٹھانے لگے

میری جس دن سے اے تاجدار حرم دوستوں سے ترے دوستی ہو گئی


مجھ پہ کتنا نیازی کرم ہو گیا دنیا کہنے لگی پنجتن کا گدا

اس گھرانے کا جب سے میں نوکر ہوا سب سے اچھی مری نوکری ہوگئی

مزید دیکھیے

عبدالستار نیازی