بنتا ہی نہیں تھا کوئی معیار دو عالم

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 19:04، 7 مارچ 2023ء از ADMIN 3 (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («{{بسم اللہ }} زمرہ: معروف نعتیں {{#ev:youtube|https://www.youtube.com/watch?v=GbWNa25jv4Q|400|center| دلاور علی آزرکی معروف نعت مبارکہ |frame}} === {{نعت}}=== بنتا ہی نہیں تھا کوئی معیارِ دو عالم اِس واسطے بھیجے گئے سرکارِ دو عالم جس پر ترے پیغام کی گرہیں نہیں کھلتیں اُس پر کہاں...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


دلاور علی آزرکی معروف نعت مبارکہ

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

بنتا ہی نہیں تھا کوئی معیارِ دو عالم

اِس واسطے بھیجے گئے سرکارِ دو عالم


جس پر ترے پیغام کی گرہیں نہیں کھلتیں

اُس پر کہاں کُھل پاتے ہیں اسرارِ دو عالم


آکر یہاں ملتے ہیں چراغ اور ستارہ

لگتا ہے اسی غار میں دربارِ دو عالم


وہ آنکھ بنی زاویۂ محورِ تخلیق

وہ زلف ہوئی حلقۂ پرکارِ دو عالم


سرکار کی آمد پہ کھلا منظرِ ہستی

آئینہ ہوئے یوں در و دیوارِ دو عالم


جز اِس کے سرِ لوحِ ازل کچھ بھی نہیں تھا

تجھ اسم پہ رکھے گئے آثارِ دو عالم


یہ خاک اُسی نور سے مل کر ہوئی روشن

یوں شکل بنی شکلِ طرح دارِ دو عالم


آہستہ روی پر تری قربان سبک پا

اے راہبرِ گردشِ سیّارِ دو عالم


توقیر بڑھائی گئی افلاک و زمیں کی

پہنائی گئی آپ کو دستارِ دو عالم


ہر نقش ہے اِس پیکرِ ذی شاں کا مکمل

آزر یہی شہکار ہے شہکارِ دو عالم