"بلال رشید" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(یہ میرے تعارف کا حصہ ہے)
(حمد پاک)
سطر 45: سطر 45:
آپ کا ہی اسم عالی یہ بلال
آپ کا ہی اسم عالی یہ بلال
لیتا ہے ہر دم محمد مصطفی
لیتا ہے ہر دم محمد مصطفی
حمد
سننے والا ہے جو دعاؤں کا
دھوپ میں مہتمم ہے چھاؤں کا
سب عبادات ہیں اسی کے لیے؎
مدعا ہے وہی ثناؤں کا
انتظام اس کے پاس ہے سارا
بارشوں بادلوں ہواؤں کا
ہو کے واقف بھی سارے عیبوں سے
پردہ رکھتا ہے سب خطاؤں کا
اس کی عظمت وہ کیا سمھ پائے
جو ہو بندہ کئی خداؤں کا
سلسلہ اس سے جا کے ملتا ہے
ابتداؤں کا انتہاؤں کا
کون اس کے سوا سہارا ہے
ساری دینا کے بے نواوں کا
علم ہے اے بلال اس کو سب
مجھ سے عاجز کی التجاوں کا


=== نعت خوانی ، کب شروع کی ۔ استاد کون ہے ۔ مشہور نعت وغیرہ ===
=== نعت خوانی ، کب شروع کی ۔ استاد کون ہے ۔ مشہور نعت وغیرہ ===

نسخہ بمطابق 16:33، 29 اگست 2017ء



ہدایات

ہر سیکشن کے آگے ترمیم کا بٹن ہے اسے دبا کر اپنی معلومات درج کریں ۔ معلومات صیغہ غائب میں پیرا گراف کی شکل میں لکھیں مثلا حسن علی فلاں دن فلاں شہر میں پیدا ہوئے ،۔ ایک بار محفوظ کرنے کے بعد صفحے کی حالیہ شکل دیکھنے کے لیے نیلے رنگ سے لکھا ہوئے ۔ View Recent Version پر کلک کریں ۔


ابتدائی زندگی مع تاریخ پیدائش شہر ، ابتدائی تعلیم وغیرہ 2006 سے مناقب لکھ رہا ہوں

=== شاعری کی طرف رحجانات و اساتذہ و پسندیدہ شعراء ===عشق الہی و عشق آقا علیہ السلام

=== نعت گوئی کب کیسے شروع کی کی کس سے متاثر ہوئے === حفیظ تائب سے

اعزازات و خدمات

مطبوعات

متاع عاقبت

مشہور نعتیہ کلام

رحمت عالم محمد مصطفی نازش آدم محمد مصطفی سب سے اونچا ہوگا روز حشر بھی آپ کا پرچم محمد مصطفی یاد طیبہ میں یہ آنکھیں آج بھی ہوتیں ہیں پرنم محمد مصطفی آپ کی نعتیں سنانے کے سبب مٹ گئے سب غم محمد مصطفی تا قیامت اب بھرینگے اہل دیں آپ کا ہی دم محمد مصطفی تھے شب اسری میں خالق کے فقط آپ ہی محرم محمد مصطفی کاش خود آکر سناؤں آپ کو اپنے سارے غم محمد مصطفی کاش محشر میں بنیں بحر بتول میرے بھی ہمدم محمد مصطفی آپ کی رحمت پہ اس نادار کو ہے یقیں محکم محمد مصطفی آپ کا ہی اسم عالی یہ بلال لیتا ہے ہر دم محمد مصطفی

حمد سننے والا ہے جو دعاؤں کا دھوپ میں مہتمم ہے چھاؤں کا سب عبادات ہیں اسی کے لیے؎ مدعا ہے وہی ثناؤں کا انتظام اس کے پاس ہے سارا بارشوں بادلوں ہواؤں کا ہو کے واقف بھی سارے عیبوں سے پردہ رکھتا ہے سب خطاؤں کا اس کی عظمت وہ کیا سمھ پائے جو ہو بندہ کئی خداؤں کا سلسلہ اس سے جا کے ملتا ہے ابتداؤں کا انتہاؤں کا کون اس کے سوا سہارا ہے ساری دینا کے بے نواوں کا علم ہے اے بلال اس کو سب مجھ سے عاجز کی التجاوں کا

نعت خوانی ، کب شروع کی ۔ استاد کون ہے ۔ مشہور نعت وغیرہ

مزید دیکھیے ۔ یہاں اپنے اردگرد کے مشہور نعت گو شعراء اور نعت خوانوں کے نام لکھیے