بزمِ رسولِ پاک سجانے کا وقت ہے ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ذوالفقار علی دانش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بزمِ رسولِ پاک سجانے کا وقت ہے

سوئے ہُوئے نصیب جگانے کا وقت ہے


دل میں نبی کی یاد بسانے کا وقت ہے

ہر وقت ، نعت سننے سنانے کا وقت ہے


دنیا کو اب کہاں کسی خاطر میں لاؤں میں

اب تو مرا مدینے کو جانے کا وقت ہے


مژدہ ملے گا حشر میں عصیاں کے ماروں کو

ان سے شفاعت آج کرانے کا وقت ہے


ذکرِ رسول و آلِ رسولِ خدا کرو

صدقہ حسن حسین کا پانے کا وقت ہے


دنیا کی گفتگو کو کوئی اور وقت دو

یہ وقت نعت سننے سنانے کا وقت ہے


دیکھو تو ہے یہ محفلِ میلادِ مصطفےٰ

سوچو تو اپنی بگڑی بنانے کا وقت ہے


شہرِ نبی سے لوٹ کے آتے ہوئے مجھے

"ایسا لگا کہ جان سے جانے کا وقت ہے "


کعبہ ہے سجدہ ریز ، ستارے جھکے جھکے

اللہ کے حبیب کے آنے کا وقت ہے


ہشیار ، دست بستہ ، جبیں خم ، ہو با ادب

اُٹھّو ! حضورِ پاک کے آنے کا وقت ہے


پچھلا پہر ہے ،نعتِ محمد ہے اور اشک

دانش ! یہ ان کی یاد منانے کا وقت ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش