بجھے دلوں کو نور آگہی سے جگمگا دیا ۔ ناصر بشیر

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 04:27، 1 جنوری 2018ء از ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: شاعر : ناصر بشیر === {{نعت }} === بجھے دلوں کو نور آگہی سے جگمگا دیا حضور ! پتھروں کو آپ نے گہر بنا دی...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

شاعر : ناصر بشیر

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

بجھے دلوں کو نور آگہی سے جگمگا دیا

حضور ! پتھروں کو آپ نے گہر بنا دیا


عرب کے ریگ زار پر بچی ہوئی ہے کہکشاں

حضور ! آپ نے زمیں کو آسماں بنا دیا


یہ بندگی کا راز ہے خدا ہی کارساز ہے

وہ ذات لاشریک ہے، یہ آپ نے بتا دیا


جو بات آپ نے کہی ، مثال اس کی بن گئی

جو آپ کی زباں پہ تھا، وہ کرکے بھی دکھا دیا


بتان ِ رنگ و نسل ایک آن میں گرا دیے

محبتوں کا آپ نے سبق ہمیں پڑھا دیا


ازل سے جن کے خون میں تھی دشمنی رچی ہوئی

انہیں بھی عفو و در گذر کی راہ پر چلا دیا


اسی لیے تو ٹھوکروں میں رہنے کا مجھے ہے شوق

میں جب گرا ہوں آپ نے ہی مجھ کو آسرا دیا