"بازو در عرفاں کا ہے بازوئے محمدﷺ ۔ امیر مینائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} ==== نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم ==== بازو در عرفاں کا ہے بازوئے محمدﷺ زنجیر اسی در ک...)
 
 
(ایک دوسرے صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}


==== نعت رسول اللہ صل اعلی علیہ و سلم ====
شاعر : [[ امیر مینائی  ]]
 
==== {{نعت }} ====




سطر 9: سطر 11:




قوسین ہیں تفسیر دوا بروئے محمدﷺ
قوسین ہیں تفسیر دو ابروئے محمدﷺ


کونین تہ ظل دو گیسوئے محمدﷺ
کونین تہ ظل دو گیسوئے محمدﷺ
سطر 24: سطر 26:




کس طرح زبردست نہ ہو دست ید محمدﷺ
کس طرح زبردست نہ ہو دست محمدﷺ


بازو میں جو ہو قوت بازوئے محمدﷺ
بازو میں جو ہو قوت بازوئے محمدﷺ

حالیہ نسخہ بمطابق 05:51، 29 اگست 2021ء


شاعر : امیر مینائی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بازو در عرفاں کا ہے بازوئے محمدﷺ

زنجیر اسی در کی ہے گیسوئے محمدﷺ


قوسین ہیں تفسیر دو ابروئے محمدﷺ

کونین تہ ظل دو گیسوئے محمدﷺ


منظور نظر اس کیے ہے سیر گلستاں

شاید کہ کسی پھول میں ہو بوئے محمدﷺ


امت میں جو مشہور ہے منشور شفاعت

گیسوئے محمدﷺ ہے وہ گیسوئے محمدﷺ


کس طرح زبردست نہ ہو دست محمدﷺ

بازو میں جو ہو قوت بازوئے محمدﷺ


سبطین محمدﷺ تھے اگر مصحف ناطق

قرآن کی تھی رحل دو زانوئے محمدﷺ


حاصل یہ کبھی عرش کو ہوتی نہ بلندی

ہوتا نہ اگر تکیہ پہلوئے محمدﷺ


چار آنکھیں کرے شیر فلک مجھ سے ہے کیا جا

سب جانتے ہیں میں ہوں سگ کوئے محمدﷺ


صحبت کو ہے تاثیر امیر اس میں نہیں شک

اصحاب میں کس طرح نہ ہو خوئے محمدﷺ

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

امیر مینائی