بادِ رحمت سنک سنک جائے ۔ حفیظ تائب

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: حفیظ تائب

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

باد رحمت سنک سنک جائے

وادی جاں مہک مہک جائے


جب چھڑے بات نطق حضرت کی

غنچہ فن چٹک چٹک جائے


ماہ طیبہ کا جب خیال آئے

شب ہجراں چمک چمک جائے


جب سمائے نظر میں وہ پیکر

ذہن میرا دمک دمک جائے


فیض چشم حضور کیا کہنا

ساغر دل چھلک چھلک جائے


نام پاک ان کا ہو لبوں سے ادا

شہد گویا ٹپک ٹپک جائے


ارض دل سے اٹھے نوائے دزود

گونج اس کی فلک فلک جائے


رہنما گر نہ ہو وہ سیرت پاک

ہر مسافر بھٹک بھٹک جائے


چشم سرکارﷺ گر نہ ہو نگراں

نسل آدم بہک بہک جائے


کون وہ فرد ہے کہ جس کیلئے

دل فطرت دھرک دھرک جائے


مطلع کائنات پر تائب

نور کس کا جھلک جھلک جائے


نعت مبارکہ پر گفتگو

نعت ورثہ لٹریری ڈسکشن گروپ

مزید دیکھیے