"ایسا کوئی محبوب نہ ہوگا، نہ کہیں ہے ۔ اعظم چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}
[[زمرہ: خاص نعتیں ]]


شاعر: [[اعظم چشتی]]
شاعر: [[اعظم چشتی]]

نسخہ بمطابق 10:03، 9 اگست 2017ء


شاعر: اعظم چشتی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ایسا کوئی محبوب نہ ہوگا، نہ کہیں ہے

بیٹھا ہے چٹائی پہ مگر عرش نشیں ہے


ملتا نہیں کیا کیا دو جہاں کو ترے در سے

اک لفظ نہیں ہے کہ ترے لب پہ نہیں ہے


ہیں تیرے ہوا خواہوں میں مراسل بھی، نبی بھی

کونین ترے زیرِ اثر، زیرِ نگیں ہے


تو چاہے تو ہر شب ہو مثالِ شبِ اسریٰ

تیرے لیے دو چار قدم عرشِ بریں ہے


ہر اک کو میسر کہاں اُس در کی غلامی

اُس در کا تو دربان بھی جبریل امیں ہے


رُکتے ہیں یہیں آ کے قدم اہلِ نظر کے

اس کوچے سے آگے نہ زماں ہے، نہ زمیں ہے


اے شاہِ زمن! اب تو زیارت کا شرف دے

بے چین ہیں آنکھیں مری، بے تاب جبیں ہے


دل گریہ کناں اور نظر سوئے مدینہ

اعظم ترا اندازِ طلب کتنا حسیں ہے