آپ «اُردو نعت کا چہار چمن ۔ ڈاکٹر تحسین فراقی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:Tehsin Faraqi.jpg|link=تحسین فراقی ]]
ڈاکٹر تحسین فراقی (لاہور)
اُردو نعت کا چہار چمن


مضمون نگار: [[تحسین فراقی]]
مضمون نگار: [[تحسین فراقی]]
سطر 9: سطر 10:


Muzaffar Warsi was a prominent, renowned and famous poet of Naat. The article placed hereunder sheds some light over the craftsmanship of poet besides reflection of his deep love with the Holy Prophet Muhammad (S.A.W). Some Naatia couplets are also placed with critical commentary to highlight beauty of expression.  
Muzaffar Warsi was a prominent, renowned and famous poet of Naat. The article placed hereunder sheds some light over the craftsmanship of poet besides reflection of his deep love with the Holy Prophet Muhammad (S.A.W). Some Naatia couplets are also placed with critical commentary to highlight beauty of expression.  
=== اُردو نعت کا چہار چمن ===


نعتِ نبی ؐکے نقطہ بہ نقطہ اور دائرہ در دائرہ بڑھتے اور پھیلے سرمایے کا میں جب بھی تصور کرتا ہوں، مجھے شیخ عبد الرحیم البرعی کا یہ قول یا د آتا ہے: ’’زمانہ جوں جوں گزرتا جاتا ہے، آپؐ کاجمال بڑھتا جاتا ہے‘‘۔ اس جمالِ محمدی ؐ کا ظہور ایک صحرائے بے نام سے ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس چٹیل صحرا سے ایک سرسبز عالم اور ایک روشن نظامِ عالم وجود میں آگیا، ایک نئی زندگی ، ایک روشن تمدن ،ایک انوکھا طرزِ حکومت اور ایک نرالا اسلوبِ معاشرت و ثقافت ، جس کا فیضان ایران و ہند سے مراکش اور اندلس تک اور جزیرۂ عرب سے جزائرِ غرب و شرقِ ہند تک پھیلا ہے اور ’’ رفعنا لک ذکر ک ‘‘ کی ایک زندہ دلیل بنا ہوا ہے ۔رفعتِ ذکر کے اس باغ ہمیشہ بہار میں جناب مظفر وارثی نے بھی نعت کے تازہ پھول کھلائے ہیں۔ ان کے چار نعتیہ مجموعے، بابِ حرم، نورازل، کعبۂ عشق اور دل سے درِنبی ؐ تک، حضور اکرم ؐ سے ان کے عشق و عقیدت کے زندہ ثبوت ہیں اور گویا ان کے حق میں چار دفترِ شفاعت۔  
نعتِ نبی ؐکے نقطہ بہ نقطہ اور دائرہ در دائرہ بڑھتے اور پھیلے سرمایے کا میں جب بھی تصور کرتا ہوں، مجھے شیخ عبد الرحیم البرعی کا یہ قول یا د آتا ہے: ’’زمانہ جوں جوں گزرتا جاتا ہے، آپؐ کاجمال بڑھتا جاتا ہے‘‘۔ اس جمالِ محمدی ؐ کا ظہور ایک صحرائے بے نام سے ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے اس چٹیل صحرا سے ایک سرسبز عالم اور ایک روشن نظامِ عالم وجود میں آگیا، ایک نئی زندگی ، ایک روشن تمدن ،ایک انوکھا طرزِ حکومت اور ایک نرالا اسلوبِ معاشرت و ثقافت ، جس کا فیضان ایران و ہند سے مراکش اور اندلس تک اور جزیرۂ عرب سے جزائرِ غرب و شرقِ ہند تک پھیلا ہے اور ’’ رفعنا لک ذکر ک ‘‘ کی ایک زندہ دلیل بنا ہوا ہے ۔رفعتِ ذکر کے اس باغ ہمیشہ بہار میں جناب مظفر وارثی نے بھی نعت کے تازہ پھول کھلائے ہیں۔ ان کے چار نعتیہ مجموعے، بابِ حرم، نورازل، کعبۂ عشق اور دل سے درِنبی ؐ تک، حضور اکرم ؐ سے ان کے عشق و عقیدت کے زندہ ثبوت ہیں اور گویا ان کے حق میں چار دفترِ شفاعت۔  
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)