ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں ۔ امام احمد رضا خان بریلوی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 08:03، 27 مارچ 2017ء از ابو المیزاب اویس (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی کتاب : حدائق بخشش === نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ ع...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر : امام احمد رضا خان بریلوی

کتاب : حدائق بخشش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں

جس راہ چل گئے ہیں کوچے بسادیئے ہیں


جب آگئی ہیں جوش رحمت پہ ان کی آنکھیں

جلتے بجھا دیئے ہیں روتے ہیں ہنسا دیئے ہیں


اک دل ہمارا کیا ہے آزار اس کا کتنا

تم نے تو چلتے پھرتے ہیں مردے جلا دیئے ہیں


ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو

جب یاد آگئے ہیں سب غم بھلادیئے ہیں


ہم سے فقیر بھی اب پھیری کو اٹھتے ہونگے

اب تو غنی کے در پر بستر جما دیئے ہیں


اسرا میں گزرے جس دم بیڑے پہ قدسیوں کے

ہونے لگی سلامی پرچم جھکا دیئے ہیں


آنے دو یا ڈبو دو اب تو تمہاری جانب

کشتی تمہیں پہ چھوڑی لنگر اٹھادیئے ہیں


دولہا سے اتنا کہہ دو پیارے سواری روکو

مشکل میں ہیں براتی پر خار با دیئے ہیں


اللہ کیا جہنم اب بھی نہ سرد ہوگا

رو رو کے مصطفیٰ نے دریا بہا دیئے ہیں


میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا

دریا بہا دیئے ہیں در بے بہا دیئے ہیں


ملک سخن کی شاہی تم کو رضاؔ مسلم

جس سمت آگئے ہو سکے بٹھا دیئے ہیں


مزید دیکھیے

وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں | ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیئے ہیں | ہے لبِ عیسٰی سے جاں بخشی نرالی ہاتھ میں

امام احمد رضا خان بریلوی | حدائق بخشش