انوار محمد کی ضیا اور ہی کچھ ہے ۔ رفیع الدین راز

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 20:06، 17 اگست 2017ء از Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

شاعر: رفیع الدین راز

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

انوارِ محمد کی ضیا اور ہی کچھ ہے

یہ نور تو اے میرے خدا اور ہی کچھ ہے


ہنگامہ محشر ہے فضا اور ہی کچھ ہے

لیکن مرے آقا کی رضا اور ہی کچھ ہے


کس قریۂ انوار سے آئی ہے گزر کر

انداز ترا بادِ صبا اور ہی کچھ ہے


روشن روئے جب دل میں عقیدت کے مہ ومہر

تب ہم نے یہ جانا کہ ثناء اور ہی کچھ ہے


پڑھ لو کہ ہر اک چہرۂ زائر پہ ہے لکھا

اس خاک کے چھونے کا مزہ اور ہی کچھ ہے


جنّت ہے تو کیوں بوئے مدینہ نہیں اس میں

اس کو مرے آگے سے ہٹا، اور ہی کچھ ہے


سیراب ہوئی روح تو عقیدہ یہ کُھلا راز

اک بندۂ راضی بہ رضا اور ہی کچھ ہے