اندھیرے چھٹ گئے موسم خزاؤں کا نہ رہا

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 10:53، 13 جولائی 2022ء از 49.32.244.220 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر: معین شاداب بشکریہ:عالم نظامی اندھیرے چھٹ گئے موسم خزاؤں کا نہ رہا حضور آئے...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: معین شاداب

بشکریہ:عالم نظامی

اندھیرے چھٹ گئے موسم خزاؤں کا نہ رہا

حضور آئے تو پھر کوئی مسئلہ نہ رہا


کھلا وہ راستہ غار حرا سے تا بہ فلک

کہ گمرہی کا مسافر سے رابطہ نہ رہا


یہ سن کے علم کا سورج چمکنے والا ہے

جہالتوں کے اندھیروں میں حوصلہ نہ رہا


نبی کے ذکر کا دل میں خیال آیا تھا

پھر اس کے بعد مرے درد کا پتہ نہ رہا