آپ «امیر خسرو» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:


[[ CATEGORY: انڈیا ]]
[[ملف:Ameer Khusro.jpg]]


[[زمرہ: شعراء]]
[[زمرہ: غزل گو شعراء ]]
[[زمرہ: صوفی شعراء]]


[[ملف:Ameer Khusro.jpg]]


حکیم ابوالحسن یمین الدین المعروف امیر خسرو دہلویؒ (  [[1253]]ء تا  [[1325]]ء ) آگرہ میں پیدا ہوئے ۔ والدامیر سیف الدین ایک ترک مہاجر تھے جو پہلے آگرہ اور پھر دہلی میں قیام پذیر ہوئے ۔وہ ارھویں صدی عیسوی میں وہ اس وقت ہندوستان آئے ۔ہاں انھیں فوج کے ایک اہم عہدے پر فائز کر دیا گیا۔امیر خسرو کی  والدہ ہندوستانی تھیں۔ وہ غیاث الدین بلبن کے وزیر دفاع عماد الملک کی بیٹی تھی۔ لہٰذا امیر خسرو کو شروع ہی سے بادشاہوں اور امراء کی صحبت نصیب ہوئی۔۔خسرو نے اپنی زندگی میں  آٹھ بادشاہوں کا زمانہ دیکھا اور برصغیر میں اسلامی سلطنت کے ابتدائی ادوار کی سیاسی، سماجی اور ثقافتی زندگی میں سرگرم حصہ لیا۔ خسرو کو اردو کا پہلا شاعر مانا جاتا ہے ۔ شاعری کے ساتھ ساتھ موسیقی سے بھی دلچسپی رہی اور بہت سے اجزائے موسیقی اور آلات موسیقی کے موجد بنے ۔


=== شعر و شاعری ===
حکیم ابوالحسن یمین الدین المعروف امیر خسرو دہلویؒ (  1253ء تا  1325ء ) آگرہ میں پیدا ہوئے ۔ والدامیر سیف الدین ایک ترک مہاجر تھے جو پہلے آگرہ اور پھر دہلی میں قیام پذیر ہوئے ۔امیر خسرو کی  والدہ ہندوستانی تھیں۔خسرو نے اپنی زندگی میں  آٹھ بادشاہوں کا زمانہ دیکھا اور برصغیر میں اسلامی سلطنت کے ابتدائی ادوار کی سیاسی، سماجی اور ثقافتی زندگی میں سرگرم حصہ لیا۔ خسرو کو اردو کا پہلا شاعر مانا جاتا ہے ۔ شاعری کے ساتھ ساتھ موسیقی سے بھی دلچسپی رہی اور بہت سے اجزائے موسیقی اور آلات موسیقی کے موجد بنے ۔


امیر خسرو کو بچپن ہی سے شعر و شاعری کا شوق تھا۔  صرف 9 برس کی عمر ہی میں ان کے والد کا انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد وہ اپنے نانا کے پاس دہلی چلے گئے۔ بقیہ تربیت ان کی یہیں ہوئی اور کم عمری میں ہی انھوں نے موسیقی اور شاعری میں مہارت حاصل کر لی اور ایک دیوان بھی مرتب کیا۔
       
=== تصانیف ===


== تصانیف ==
* تحفۃ الصغر
* تحفۃ الصغر
* وسط الحیات
* وسط الحیات
سطر 38: سطر 31:
* شیرین و خسرو
* شیرین و خسرو


=== شاعری ===
==مشہور و معروف نعت 'نمی دانم چہ منزل بود' ==  
 
 
منظوم ترجمہ :  مسعود قریشی
 
 
نمی دانم چہ منزل بود، شب جائے کہ من بودم
 
بہ ہر سو رقصِ بسمل بود، شب جائے کہ من بودم
 
 


* [[اے چہرہ زیبائے تو رشکِ بتانِ آذری ۔ امیر خسرو دہلوی | اے چہرہ زیبائے تو رشک بتانِ آذری]]<ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، انوار عقیدت، انٹرنینشل حمد و نعت فاونڈیشن کراچی ۔ جون 2000</ref>
نہیں معلوم تھی کیسی وہ منزل، شب جہاں میں تھا


* [[نمی دانم چہ منزل بود، شب جائے کہ من بودم ۔ امیر خسرو | نمی دانم چہ منزل بود، شب جائے کہ من بودم]]
ہر اک جانب بپا تھا رقصِ بسمل، شب جہاں میں تھا


* [[زہے روشن زرویت چشم بینش ۔ امیر خسرو | زہے روشن زرویت چشم بینش]]


*[[ز حالِ مسکيں مکن تغافل دُرائے نيناں بنائے بتياں ۔ امیر خسرو | ز حالِ مسکيں مکن تغافل دُرائے نيناں بنائے بتياں]]


=== وفات ===
پری پیکر نگارے، سرو قدے، لالہ رخسارے
آپ کی وفات [[1325ء]] میں [[دہلی]]، [[ہندوستان]] میں ہوئی۔ آپ کی تدفین خواجہ نظام الدین اولیاء کے مزار کے قریب دہلی، ہندوستان میں ہوئی_


=== بیرونی روابط  ===
سراپا آفتِ دل بود، شب جائے کہ من بودم
[[ اے آر وائی ڈیجیٹل ]] نے  امیر خسرو پر جو پرگرام پیش کیے اس کا ربط : :https://www.youtube.com/watch?v=6BYpFSs-2g8




=== شراکتیں ===
پری پیکر صنم تھا سرو قد، رخسار لالہ گوں


[[ صارف: ارم نقوی ]] | [[زکریا اشرفی]]
سراپا وہ صنم تھا آفتِ دل، شب جہاں میں تھا




==== مزید دیکھیے ====


[[امیر خسرو ]] | [[جلال الدین رومی]] | [[سعدی شیرازی]] |[[عبدالرحمن جامی]] | [[عبدالقادر بیدل]] | [[شمس الدین محمد شیرازی]] | [[میر درد دہلوی]] | [[اسد اللہ خان غالب]]
رقیباں گوش بر آواز، او در ناز، من ترساں
 
سخن گفتن چہ مشکل بود، شب جائے کہ من بودم
 
 
 
عدو تھے گوش بر آواز، وہ نازاں تھا، میں ترساں
 
سخن کرنا وہاں تھا سخت مشکل، شب جہاں میں تھا
 
 
خدا خود میرِ مجلس بود اندر لا مکاں خسرو
 
محمدؐ شمعِ محفل بود، شب جائے کہ من بودم
 
 
 
خدا تھا میرِ مجلس لا مکاں کی بزم میں خسرو
 
محمدؐ تھے وہاں پر شمعِ محفل، شب جہاں میں تھا
 
 
 
== وفات ==
آپ کی وفات [[1325ء]] میں [[دہلی]]، [[ہندوستان]] میں ہوئی
 
 
 
===بیرونی روابط  ===
 
[[ اے آر وائی ڈیجیٹل ]] نے  امیر خسرو پر جو پرگرام پیش کیے اس کا ربط : [[ صارف: ارم نقوی ]] :https://www.youtube.com/watch?v=6BYpFSs-2g8
 
 
 
 
[[ CATEGORY: انڈیا ]]
 


=== حواشی و حوالہ جات ===
[[ CATEGORY: نعت گو شعراء  ]]
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)