"اقبال ارشد" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: تحریر رضی الدین رضی اقبال ارشد 22 اکتوبر 1943ءکو انبالہ میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ ہجرت ک...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
تحریر رضی الدین رضی
[[ملف:Iqbal Arshad.jpg]]


اقبال ارشد 22 اکتوبر 1943ءکو انبالہ میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ ہجرت کرکے ملتان آگئے۔ابتدائی تعلیم ملتان ہی سے حاصل کی۔پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کا امتحان پاس کیا۔اقبال ارشد واپڈا کے علاوہ خاندانی منصوبہ بندی کے محکمہ میں بھی ملازم رہے۔ انہوں نے ملتان اور لاہور میں واپڈا کے پی آر او کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔اقبال ارشد نے پسند کی شادی کی تھی۔اقبال ارشد نے غزل کے علاوہ شاعری کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی۔ وہ شاعری کی صنف خماسی کے بانی بھی ہیں۔ان کے شعری مجموعوں میں ”نظرانداز“، ”فصیل و پرچم“، ”منزل کی تلاش“، ”نوبہار“، ”سرمایہ حیات“، ”خماسی“، ”آبشار“، ”چاندنی کی جھیل“، ”بادلوں کے تلے“، ”کہکشاں کے درمیاں“ اور ” دکھوں کا آخری موسم“شامل ہیں۔چار ستمبر 2018کو ان کا ملتان میں انتقال ہوا
اقبال ارشد 22 اکتوبر 1943ءکو انبالہ میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ ہجرت کرکے ملتان آگئے۔ابتدائی تعلیم ملتان ہی سے حاصل کی۔پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کا امتحان پاس کیا۔اقبال ارشد واپڈا کے علاوہ خاندانی منصوبہ بندی کے محکمہ میں بھی ملازم رہے۔ انہوں نے ملتان اور لاہور میں واپڈا کے پی آر او کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔اقبال ارشد نے پسند کی شادی کی تھی۔اقبال ارشد نے غزل کے علاوہ شاعری کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی۔ وہ شاعری کی صنف خماسی کے بانی بھی ہیں۔ان کے شعری مجموعوں میں ”نظرانداز“، ”فصیل و پرچم“، ”منزل کی تلاش“، ”نوبہار“، ”سرمایہ حیات“، ”خماسی“، ”آبشار“، ”چاندنی کی جھیل“، ”بادلوں کے تلے“، ”کہکشاں کے درمیاں“ اور ” دکھوں کا آخری موسم“شامل ہیں۔چار ستمبر 2018کو ان کا ملتان میں انتقال ہوا

نسخہ بمطابق 08:03، 13 جنوری 2019ء

Iqbal Arshad.jpg

اقبال ارشد 22 اکتوبر 1943ءکو انبالہ میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ ہجرت کرکے ملتان آگئے۔ابتدائی تعلیم ملتان ہی سے حاصل کی۔پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے کا امتحان پاس کیا۔اقبال ارشد واپڈا کے علاوہ خاندانی منصوبہ بندی کے محکمہ میں بھی ملازم رہے۔ انہوں نے ملتان اور لاہور میں واپڈا کے پی آر او کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔اقبال ارشد نے پسند کی شادی کی تھی۔اقبال ارشد نے غزل کے علاوہ شاعری کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی۔ وہ شاعری کی صنف خماسی کے بانی بھی ہیں۔ان کے شعری مجموعوں میں ”نظرانداز“، ”فصیل و پرچم“، ”منزل کی تلاش“، ”نوبہار“، ”سرمایہ حیات“، ”خماسی“، ”آبشار“، ”چاندنی کی جھیل“، ”بادلوں کے تلے“، ”کہکشاں کے درمیاں“ اور ” دکھوں کا آخری موسم“شامل ہیں۔چار ستمبر 2018کو ان کا ملتان میں انتقال ہوا