آپ «اردو میں نعتیہ شاعری ۔ ایک جائزہ ۔ پروفیسر محمد اکرم رضا» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 50: | سطر 50: | ||
باب ہفتم متاخرین پر مشتمل ہے جس کے دو اہم ترین نام [[امیر مینائی]] اور [[محسن کاکوروی]] ہیں لکھتے ہیں: | باب ہفتم متاخرین پر مشتمل ہے جس کے دو اہم ترین نام [[امیر مینائی]] اور [[محسن کاکوروی]] ہیں لکھتے ہیں: | ||
یہ دور اس لحاظ سے بھی ممتاز ہے کہ یہاں نعت گو شعرا کا وہ طبقہ فروغ پاتا ہے جس نے حبِ رسولﷺ کے والہانہ اظہار میں مناسب اور نامناسب کے امتیاز کو نظر انداز کردیا۔ اب داخلی جذبات کے اظہار میں وہ مضامین بھی جگہ پانے لگے جن کی تشریح تصوف کی زبان میں ہوسکتی ہے۔ ان کا جواز شریعت میں کہیں نہیں ملتا‘‘ افسوس تو یہ ہے کہ ان شعرا کا تذکرہ کرتے ہوئے مقالہ نگار نے [[ | یہ دور اس لحاظ سے بھی ممتاز ہے کہ یہاں نعت گو شعرا کا وہ طبقہ فروغ پاتا ہے جس نے حبِ رسولﷺ کے والہانہ اظہار میں مناسب اور نامناسب کے امتیاز کو نظر انداز کردیا۔ اب داخلی جذبات کے اظہار میں وہ مضامین بھی جگہ پانے لگے جن کی تشریح تصوف کی زبان میں ہوسکتی ہے۔ ان کا جواز شریعت میں کہیں نہیں ملتا‘‘ افسوس تو یہ ہے کہ ان شعرا کا تذکرہ کرتے ہوئے مقالہ نگار نے [[امیرمینائی]] اور [[محسن کاکوروی]] کا صحیح معنوں میں تفصیلی مطالعہ نہیں کیا۔ | ||
==== باب ہشتم ==== | ==== باب ہشتم ==== | ||