آپ «اردو میں نعتیہ شاعری ۔ ایک جائزہ ۔ پروفیسر محمد اکرم رضا» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 16: | سطر 16: | ||
==== باب دوئم ==== | ==== باب دوئم ==== | ||
دوسرے باب کا عنوان ہے ’’اردو شاعری کے مآخذ‘‘ جس سے مقالہ نگار کی مراد عربی، فارسی اور ہندی اثرات کو شاعری میں تلاش کرنا ہے۔ زمانۂ رسالت کے شاعروں میں [[حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ]] کا ذکر ذرا طوالت سے ہے۔ جو اشعار [[ | دوسرے باب کا عنوان ہے ’’اردو شاعری کے مآخذ‘‘ جس سے مقالہ نگار کی مراد عربی، فارسی اور ہندی اثرات کو شاعری میں تلاش کرنا ہے۔ زمانۂ رسالت کے شاعروں میں [[حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ]] کا ذکر ذرا طوالت سے ہے۔ جو اشعار [[حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ]] نے وصالِ رسول ﷺ کے بعد کہے مقالہ نگار نے انھیں مرثیہ میں شامل کیا ہے۔ وہ سمجھتے ہیں: | ||
"یہ قصائد تاریخ مدحِ رسولﷺ میں نہایت اہم ہیں۔ وہ مرثیے جن میں حزن، ملال اور بکا کے مضامین پائے جاتے ہیں حقیقت میں ثنائے رسولﷺ ہی میں داخل ہیں۔ اور عام مرثیوں سے اس طور مختلف ہیں کہ ان میں غمِ فراق کے اظہار کے ساتھ ساتھ ’’لقاء رسول فی الخلد‘‘کی تمنا پائی جاتی ہے۔ (ص۷۳)" | "یہ قصائد تاریخ مدحِ رسولﷺ میں نہایت اہم ہیں۔ وہ مرثیے جن میں حزن، ملال اور بکا کے مضامین پائے جاتے ہیں حقیقت میں ثنائے رسولﷺ ہی میں داخل ہیں۔ اور عام مرثیوں سے اس طور مختلف ہیں کہ ان میں غمِ فراق کے اظہار کے ساتھ ساتھ ’’لقاء رسول فی الخلد‘‘کی تمنا پائی جاتی ہے۔ (ص۷۳)" |