"اب بار گناہوں کا اٹھایا نہیں جاتا ۔ ذوالفقار علی دانش" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 49: سطر 49:


اس در سے کبھی کوئی اٹھایا نہیں جاتا
اس در سے کبھی کوئی اٹھایا نہیں جاتا
=== مزید دیکھیے ===
[[بنامِ سیّدِ عالم سلام لکھتے ہیں    ۔ ذوالفقار علی دانش  | پچھلا کلام ]] | [[قلم ہاتھ میں میرے آیا اگر ہے    ۔ ذوالفقار علی دانش | اگلا کلام  ]] | [[ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری ]] | | [[ذوالفقار علی دانش ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 15:29، 10 جولائی 2017ء


شاعر: ذوالفقار علی دانش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

اب بار گناہوں کا اٹھایا نہیں جاتا

لللہ کرم ، دل کا تڑپنا نہیں جاتا


سرکار کےدر سے جو گزرتا نہیں جاتا

اللہ کے دربار وہ رستہ نہیں جاتا


دربارِ محمد پہ بھرے جاتے ہیں دامن

اس در سے کبھی کوئی بھی ٹالا نہیں جاتا


کر ٹھیک عقیدہ جو تجھے چاہیے نعمت

کچھ قاسمِ نعمت سے چھپایا نہیں جاتا


کس کام کا وہ شعر ، غزل ، نظم ، رباعی

سرکار کی مدحت میں جو لکھّا نہیں جاتا


پھر آنے کو سرکار نہ گر بھیجتے خود ہی

واللہ وہاں سے کبھی لوٹا نہیں جاتا


کس جا پہ مدینے میں قدم اُن کے پڑے ہوں

رکھتا ہوں قدم پھونک کے ، رکھّا نہیں جاتا


میں نے بھی نہیں چھوڑنا سرکار کا دامن

جب تک کہ مجھے حشر میں بخشا نہیں جاتا


دانش ! یہ ہے اللہ کے محبوب کا دربار

اس در سے کبھی کوئی اٹھایا نہیں جاتا


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش