"ابوبکرصدیق" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} حضرت ابوبکر صدیقؓ نے اپنے جذبات کویوں جامۂ الفاظ پہنایا ہے: === نمونہ ء کلام === لما رأی...)
 
سطر 30: سطر 30:


(اے کاش میں اپنے دوست کے چل چلاؤ سے قبل قبر کے سپرد کردیا جاتا اور مجھ پر چٹانیں ڈال دی جاتیں۔)
(اے کاش میں اپنے دوست کے چل چلاؤ سے قبل قبر کے سپرد کردیا جاتا اور مجھ پر چٹانیں ڈال دی جاتیں۔)
حضرت علیؓ نے اپنے رنج والم کو یوں پیش کیا ہے:
أمن بعد تکفین النبی ودفنہ
بأثوابہ آسیٰ علی ھالک ثویٰ
(آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی تجہیز انہی کپڑوں میں تکفین کے بعد کیا میں زیر زمین آسودہ شخص پر رنجور نہیں ہوں۔)
رزئنا رسول اللہ فینا فلن نری
بذاک عدیلا ما حیینا من الردی
(ہم اپنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے چلے جانے سے غم زدہ ہیں۔ سرزمین پر موجودہ لوگوں میں سے کوئی بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کا ہم سر نہیں ہے۔)
وکان لنا کالحصن من دون أھلہ
لہ معقل حرز حریز من العدیٰ
(آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم اپنے اہل وعیال کے ساتھ ساتھ ہمارے لیے بھی قلعہ تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم دشمنوں سے بچاؤ کے لیے پناہ گاہ تھے۔)
وکنا بمرآۃ نری النور و الھدی
صباح مساء راح فینا أو اغتدی
(آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے حسین منظر سے صبح وشام ہم نے شعاعوں اور ہدایت کا مشاہدہ کیا، ہر شام و صبح آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی ضیاء پاشیوں کا یہی حال ہوتا۔)
لقد غشینا ظلمۃ بعد موتہ
نھاراً فقد زادت علی ظلمۃ الدجیٰ
(آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی وفات کے بعد دن میں ظلمتیں ہم سے چمٹ گئیں بلکہ یہ تاریکیاں مزید گھنگھور وتاریکیوں کا سبب بن گئیں۔)
وضاق فضاء الأرض عنھم یرحبہ
بفقد رسول اللہ إذ قیل قد مضی
(جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے جانے کی خبر دی گئی تو صحابہ کرامؓ پر یہ سطح زمین تنگ ہوگئی، جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کا استقبال کیا۔)
وفی کل وقت للصلوٰۃ یہیجہ
بلال ویدعو باسمہ کلما دعا
(اور ہر نماز کے وقت بلال اسے (حضرت علی) بے چین کردیتے ہیں اور جب جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کا نام لے کر وہ پکارتے ہیں تو جسم میں اضطراب اٹھنے لگتا ہے۔)
ویطلب اقوام مواریث ھالک
وفینا مواریث النبوۃ والہدیٰ
(قومیں فوت ہونے کے بعد ترکے کی طالب ہوتی ہیں اور ہم میں نبوت اور ہدایت کے ترکے ہیں۔)
ابوسفیان بن حارث نے آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی وفات پر بے پناہ گریہ وزاری کیا، اپنی اندرونی جراحت اور باطنی اضطراب کو یوں منظوم کیاہے:
أرقتُ فبات لیلی لا یزول
ولیل أخی المصیبۃ فیہ طول
(میں اشکبار تھا اور میری رات ڈھلنے کانام نہ لے رہی تھی اور اس دن (یوم وفات نبی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم) برادر مصیبت کی رات انتہائی طویل تھی۔)
لقد عظمت مصیبتنا وجلت
عشیۃ قیل قد قبض الرسول
(یقیناًہماری مصیبت عظیم ہے اور وہ شام بھی نہایت گراں تھی جب اعلان ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی روح قبض کرلی گئی ہے۔)
وذاک أحق ما سالت علیہ
نفوس الناس أو کادت تسیل
(لوگوں نے جس قدر بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم پر آنسو بہائے ہیں وہ بالکل برحق ہے یہ آہ وبکا اتنا شدید ہے کہ گویا اصحاب گریہ کو بہالے جائے گا۔)
ویھدینا فلا تخشی ضلالاً
علینا والرسول لنا دلیل
(اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم ہمارے ہادی ہیں جس کی وجہ سے ہمیں اپنی گمرہی کا کوئی خوف نہیں، رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم ہمارے قائد ہیں۔)
أفاطم ان جزعت فذاک عذر
وإن لم تجزعی ذاک السبیل
(اے فاطمہ! اگر تونے جزع وفزع کیا تو بجا ہے اور اگر تم صبر سے کام لیتیں تو وہ بھی ایک طریقہ ہے۔)
فقبراً بیک سید کل قبر
وفیہ سید الناس الرسول
(پس تمہارے ابو کی قبر درحقیقت شہر خموشاں کی سردار ہے، کیوں کہ اس میں سید الناس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم آسودہ ہیں۔)


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===

نسخہ بمطابق 21:45، 3 جولائی 2017ء


حضرت ابوبکر صدیقؓ نے اپنے جذبات کویوں جامۂ الفاظ پہنایا ہے:


نمونہ ء کلام

لما رأیت نبینا متجندلاً

ضاقت علی بعر ضھن الدور

(جب میں نے اپنے نبی (کے جسد خاکی) کو پڑا ہوادیکھا تو ستاروں کے درمیان چاند کا ہالہ بھی مجھ پر گراں گزرنے لگا۔)

فارتاع قلبی عند ذاک مھلکہ

والعظم منی ما حییت کسیر

(میرا دل آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی ہلاکت کے وقت تھرتھرا رہا تھا اور میں جب تک زندہ رہوں گا یہ میری ہڈیاں یوں ہی چور چور رہیں گی۔)

أعتیق ویحک إن حبک قد ثوی

فالصبر عنک ما نعیت یسیر

(اے عتیق! یہ کس قدر بربادی ہے کہ تمہارا محبوب آسودہ خاک ہوا، جب سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے جانے کی خبر ملی ہے پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کے باب میں صبر کرنا آسان ہے؟)

بالیتنی من قبل یھلک صاحبی

غیبت فی جدث علی صخور

(اے کاش میں اپنے دوست کے چل چلاؤ سے قبل قبر کے سپرد کردیا جاتا اور مجھ پر چٹانیں ڈال دی جاتیں۔)

مزید دیکھیے

ورقہ بن نوفل | اسعد بن کلکیکرب | شیما بنت حلیمہ | عبد المطلب | ابو طالب | فاطمہ زاہرہ | ابوبکرصدیق | عمر فاروق | عثمان غنی | علی بن طالب | حسان بن ثابت | کعب بن مالک | ابوسفیان بن حارث | سواد بن قارب | عبداللہ بن زبعری | زہیر بن صرد

عبدالرحمن سہیلی اندلسی | احمد شوقی | قیس بن عبداللہ | عبداللہ بن عمرہ سلمی | عمر بن الفارض | شرف الدین بوصیری | حافظ ابراہیم | سعدی عبیدحمزہ حسناری | عبداللہ الحاج ذیاب عکیدی | ابو حنفیہ | ابن خلدون | عبداللہ شیراوی رفاعی |


حواشی و حوالہ جات

المدیح النبوی ۔ایک مطالعہ ،- ڈاکٹر ابوسفیان اصلاحی