آئی صبا ہے کاکل گل کو سنوار کے ۔ تنویر پھول

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:12، 3 دسمبر 2017ء از Tsiddiqui (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

Naat Kainaat Tanveer Phool.jpg

شاعر : تنویر پھول

[در زمین ِ فیض احمد فیض ]


حمدِ باری تعالی جل جلالہ

آئی صبا ہے کاکلِ گل کو سنوار کے
پھولوں کے رُخ کو آگئی شبنم نکھار کے

اِس کار گاہِ زیست کا ہے منتظم وہی
دیکھو بغور کام یہ پروردگار کے

اُس کے کرم سے وقت گزرتا ہے اِس طرح
عادی ہوئے ہیں گردشِ لیل و نہار کے

سجدے میں سر جھکائے ہیں نجم و شجر،حجر
نغمے اُسی کی حمد میں ہیں آبشار کے

چاہے تو ایک اشکِ ندامت پہ بخش دے
کیا سمجھے کوئی راز اُس آمرزگار کے!

پائے گا بالیقیں اُسےشہ رگ سےبھی قریب
دیکھے تو کوئی مرکزِ دل سے پکار کے

بے شک عطا اُسی کی ہے یہ عزم و حوصلہ

پہنچا      فراز   پر   ہے    بشر   کوہسار    کے  

اُس کی ہدایتوں پہ عمل دل سے ہم کریں
آسان ہوں گے مرحلے روزِ شمار کے

اے پھول ! خشک پتّے وہاں سے نکل گئے
جھونکے چمن میں آئے جو بادِ بہار کے