آپ «"نعت کائنات" :عام اعلان» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
ہے چہرہ تیرا شمس و قمر سا ہیں زلفیں نیم حجاب تیرا | |||
بدر و خورشید گدا ہیں تیرے ہے چھایا حسن و شباب تیرا | |||
نظریں تیری وہ نین نشیلی ہیں ابرو جیسے کمان ان کے | |||
دانت جیسے ہیں موتی ہیرے اور لب ہیں نازک گلاب تیرا | |||
نہ تاب مجھ کو جو داب تیرا پاک توں ہے طاب تیرا | |||
داغ عشق لئیے میں سینے تیر مارے جو قاب تیرا | |||
توں بادشاہوں کا بادشاہ ہے تیرے ہی در سے لو لگی ہے | |||
کاسہ لئیے میں ہوں آتا آ جا لے جا جواب تیرا | |||
دیدار تیرے کی حسرت لیئے میں جی کے مرتا ہوں مر کے جیتا | |||
مجھ پہ اب تو کرم ہو یاور جو آئے مجھ کو خواب تیرا | |||
نہ آب زمزم نہ جام شیریں نہ چائیے مجھ کو حوض کوثر | |||
میں ہوں تیرا عطا ہو مجھ کو جو ایک قطرہ لعاب تیرا | |||
ہے جو آتش عشقِ نبی کی بڑھائی ہم نے نہ کمی کی | |||
سیخ پے دل جل رہا ہے لے عشق لے یہ کباب تیرا | |||
جہاں میں سب تو ترس رہے ہیں بلو لو پاس اب کہہ رہے ہیں | |||
ہے وہ آب حیات جس میں روضہ سبز و شباب تیرا | |||
خدا سے مانگا ہے توں نے ہم کو حب لی حب لی ربی حب لی | |||
خدا گواہ میں صدقے تیرے بنا لے مجھ کو تحاب تیرا | |||
چیر کر دیکھاؤ جو سینہ بس ہے اس میں بس مدینہ | |||
واہ رے "شہروز" تیری الفت بقیع میں مدفن خواب تیرا | |||
<ref>[[شہروز علی عطاری]] | |||
== ''سرنامے کا متن'' == | |||
</ref> |