یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے ۔ فخری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: زاہد فخری

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

یہ دنیا اک سمندر ہے مگر ساحل مدینہ ہے

ہر اک موج بلا کی راہ میں حائل مدینہ ہے


مدینے کے مسافر تجھ پہ میرے جان و دل قربان

تیری آنکھیں بتاتی ہیں تیری منزل مدینہ ہے


زمانہ دھوپ ہے اور چھاؤں ہے بس اک بستی میں

یہ دنیا جل کے بجھ جاتی مگر شامل مدینہ ہے


جہاں عشاق بستے ہوں وہ بستی ان کی بستی ہے

جہاں پہ ذکر ہو ان کا وہی محفل مدینہ ہے


شرف مجھ کو بھی حاصل ہے محمد کی غلامی کا

میں اتنی دور ہوں لیکن مجھے حاصل مدینہ ہے


کرم کتنا ہے فخری ان کی ذات پاک کا مجھ پر!

وہ میرے دل میں رہتے ہیں میرا بھی دل مدینہ ہے


مختلف آوازوں میں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]