آپ کے اقوال اور پاکیزہ سیرت آپ کی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: انس نبیل

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آپ کے اقوال اور پاکیزہ سیرت آپ کی

ہر زمانے ہر وطن کو ہے ضرورت آپ کی


صلح سے فتحِ مبیں کی جھلکے حکمت آپ کی

اور عیاں بدر و احد سے ہو شجاعت اپ کی


آمنہ بی بی کے دامن میں گرا آکر قمر

خواب تھا تعبیر جس کی تھی ولادت آپ کی


آکے بیٹھے ہی کہ سن لیں قافلہ کی گھنٹیاں

ہوگئ غالب تھکن پر فکرِ دعوت آپ کی


"مہر و مہ بھی ہاتھ پر رکھ دو نہ میں آؤں گا باز"

ہائے کیا انداز تھا کیا استقامت آپ کی


شہرِ طائف کی گلی شعبِ ابی طالب کبھی

سختیوں میں ہی پلی تحریکِ دعوت آپ کی


آگئے غالب ہزاروں پر میسر جب ہوئی

تین سو تیرہ نہتوں کو قیادت آپ کی


فاقہ کے عالم میں پتھر توڑنے کے وقت بھی

دیکھتی تھی روم پر غلبہ بصیرت آپ کی


آپ نے عورت کو بخشا تھا تحفظ کل مگر

آج لٹتی عصمتوں پر چپ ہے امت آپ کی


نعت لکھتا ہے نبیل اس آرزو میں اے شفیع

حشر کے دن اس کو مل جائے شفاعت آپ کی