بیدم شاہ وارثی
نمونہ کلام
سراجا منیرا نگار مدینہ
سراجا منیرا نگار مدینہ
تجلی مکہ بہار مدینہ
گھرا ہوں اکیلا میں اندوہ غم میں
دوہائی ہے اے تاجدار مدینہ
مجھے تجھے بخداے روح مجنوں
میں سو جان سے ہوں نثار مدینہ
الہی دم واپسیں سامنے ہو
وہ محبوب عالم بگار مدینہ
مجھے گردش چرخ گو پیس ڈالے
بنوں پر میں یا رب غبار مدینہ
دل مبتلا کے ٹھکانے نہ پوچھو
جوار محمدﷺ دیار مدینہ
کہاں باغ عالم کی بیدم ہوائیں
کہاں وہ نسیم بہار مدینہ
عدم سے لائی ہے ہستی میں آرزوئے رسولﷺ
عدم سے لائی ہے ہستی میں آرزوئے رسولﷺ
کہاں کہاں لیے پھرتی ہے جستجوئے رسولﷺ
خوشا وہ دل کہ ہو جس دل میں آرزوئے رسولﷺ
خوشا وہ آنکھ جو ہو محو حسن روئے رسولﷺ
تلاش نقش کف پائے مصطفیﷺ کی قسم
چنے ہیں آنکھوں سے ذرات خاک کوئے رسولﷺ
پھر ان کے نشئہ عرفاں کا پوچھنا کیا ہے
جو پی چکے ہیں ازل میں مئے سبوئے رسولﷺ
بلائیں لوں تری اے جذب شوق صل علی
کہ آج دامن دل کھچ رہا ہے سوئے رسولﷺ
شگفتہ گلشن زہرا کا ہر گل تر ہے
کسی میں رنگ علی اور کسی میں بوئے رسولﷺ
عجب تماشا ہو میدان حشر میں بیدم
کہ سب ہوں پیش خدا اور میں روبروئے رسولﷺ