تبادلۂ خیال:قمر رضا شہزاد

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 18:56، 14 جنوری 2019ء از 182.186.25.179 (تبادلۂ خیال) (نیا صفحہ: قمر رضا شہزاد کی نعت شہرطیبہ کے دروبام سے باندھے ہوئے رکھ میں ہوں جیسامجھے اس نام سے باندھے ہوئے...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

قمر رضا شہزاد کی نعت

شہرطیبہ کے دروبام سے باندھے ہوئے رکھ میں ہوں جیسامجھے اس نام سے باندھے ہوئے رکھ

میں بھی ہوں اے مرے آقا ترازندانی عشق اپنے قید ی کو اسی دام سے باندھے ہوئے رکھ

مری آنکھوں سے برستے ہوئے ان اشکوں کو دل میں برپا کسی کہرام سے باندھے ہوئے رکھ

یہ چمکتا ہوا سورج مری خواہش میں نہیں تومجھے اپنی کسی شام سے باندھے ہوئے رکھ

میں نہیں چاہتا آسودہ دنیا ہونا بس مجھے راحت انجام سے باندھے ہوئے رکھ