ساغر صدیقی
نعت کائنات سے
نمونہ کلام
آنکھ گلابی مست نظر ہے
آنکھ گلابی مست نظر ہے
اللہ ہی جانے کون بشر ہے
گیسوئے مشکین ، روح مزمل
رخ پہ طلوع نور سحر ہے
ماتھے پہ روشن روشن سہرا
جلوہ رنگیں حسن قمر ہے
ابروئے عالی آیہ قرآں
سینئہ اقدس کان گہر ہے
مہر نبوت پشت پناہی
مسند یزداں آپ کا گھر ہے
حور و ملائک حاضر خدمت
عرش معلے راہگذر ہے
چاند ستارے نقش کف پا
منزل ہستی گرد سفر ہے
غار حرا تھی اس کی کمائی
ساری خدائی جس کا ثمر ہے
نام محمدﷺ جگ اجیالا
لوگ کہیں جسے کملی والا