نہ تھے ارض وسما پہلے نہ تھے شمس وقمر پہلے ۔ صابر براری

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:18، 9 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: صابر براری ==== {{نعت}} ==== نہ تھے ارض وسما پہلے نہ تھے شمس وقمر پہلے خدا کے بعد تھ...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: صابر براری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

نہ تھے ارض وسما پہلے نہ تھے شمس وقمر پہلے

خدا کے بعد تھا نورِ شہِ جن وبشر پہلے


نبی جتنے بھی آئے حضرت آدم سے حضرت عیسیٰ تک

سبھی نے دی شہِ بطحا کے آنے کی خبر پہلے


کف بوجہل میں کس نے گواہی دی رسالت کی

کبھی گویا ہوئے تھے اس طرح سے یہ حجز پہلے


وہ تارا بار ہا روح الامیں نے جس کو دیکھا تھا

وہ تھا روئے مبارک میں فلک پر جلوہ گر پہلے


خدا نے شرط یہ رکھ دی دعا مقبول ہونے کی

درودِ پاک کا تحفہ میرے محبوب پر پہلے


یہی اک راہِ روشن ہے خدا کو ڈھونڈنے والے

منور کر نبی کے عشق سے قلب و نظر پہلے


یقیناً موت کا اک دن معین ہے مگر یا رب

میسر ہو مجھے مکے مدینے کا سفر پہلے


مچے گا شور محشر میں، ہو رحمت کی نظر مولا

اِدھر پہلے اِدھر پہلے اِدھر پہلے اِدھر پہلے


ملی ہے نعت گوئی کے سبب شہرت یہ صابر کو

وگرنہ مانتے کب تھے اسے اہل ہنر پہلے