تو اوج رسالت ہے، شہ خیر امم ہے ۔ آفتاب نقوی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 05:59، 8 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: آفتاب نقوی ==== {{نعت}} ==== تو اوجِ رسالت ہے، شہِ خیر امم ہے تو وہ ہے کہ زیبا جسے ہر...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: آفتاب نقوی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تو اوجِ رسالت ہے، شہِ خیر امم ہے

تو وہ ہے کہ زیبا جسے ہر جاہ وحشم ہے


خالق نے بنایا تجھے ہر چیز کا مولا

کونین کی ہر شے تری ممنون کرم ہے


ادراک میں کس طرح سمائے تری عظمت

ہر رفعتِ افلاک ترا نقشِ قدم ہے


گونجے ہیں زمانے میں تیرا اسمِ گرامی

قائم ہے تو اس نام سے کچھ اپنا بھرم ہے


آنے سے تیرے دور ہوئے ظلم کے سائے

تو عدل کا انصاف کا لہراتا علم ہے


خالق نے سکھایا مجھے مدحت کا سلیقہ

محبوبِ دو عالم کی عطا میرا قلم ہے


زندہ ہے جو اس عہد پَر آشوب میں نقوی

یہ تیری دعا ہے، تری نظر، تیرا کرم ہے