ہوئی ظلم کی انتہا کملی والے ۔ حبیب جالب

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 06:19، 5 اگست 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: حبیب جالب ==== {{نعت}} ==== ہوئی ظلم کی انتہا کملی والے بچا کملی والے، بچا کملی وال...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: حبیب جالب

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہوئی ظلم کی انتہا کملی والے

بچا کملی والے، بچا کملی والے


غریبوں کی عزت کھلونا بنی ہے

ازل سے امیروں کی گردن تنی ہے

کرن کوئی چھوٹی نہیں بے کسوں کو

جہاں روشنی ہے وہیں روشنی ہے

نئے چاند سورج اُگا کملی والے

بچا کملی والے، بچا کملی والے


یہی ایک فیصد ہیں گھیرے خدائی

اِنھیں کی بدولت ہے ہر جگ ہنسائی

ترے نام پر نفرتیں بانتٹے ہیں

دُہائی غریبوں کے رہبر دُہائی

غبار ان کے شر کا مٹا کملی والے

بچا کملی والے، بچا کملی والے


تجھی کو ہر اک زخم اپنا دکھاوؔں

کسی مقتدر کا نہ احساں اٹھاوؔں

مددگار تجھ سا ہوا ہے نہ ہوگا

مدد کے لیے میں تجھی کو بلاوؔں

یہی آئی دل سے صدا کملی والے

بچا کملی والے، بچا کملی والے