ازل سے یہی ایک سودا ہے سر میں ۔ شبنم رومانی

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 07:18، 27 ستمبر 2017ء از تیمورصدیقی (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: شبنم رومانی ==== {{نعت}} ==== اَزل سے یہی ایک سودا ہے سر میں تجھے دیکھ لوں، تجھ کو ب...)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search


شاعر: شبنم رومانی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

اَزل سے یہی ایک سودا ہے سر میں

تجھے دیکھ لوں، تجھ کو بھر لُوں نظر میں


زمیں کی طرح میرا سر گھومتا ہے

کہاں طاقتِ حمدِ باری بشر میں


مجھے جسم بخشا، مجھے روح بخشی

اُجالا کیا تنگ، تاریک گھر میں


یہاں جو بھی شے ہے، کمال اُس کے طے ہے

ہوا باندھ دی ہے پرندے کے پر میں


عجب نعتیں شب کے پردے میں بخشیں

عجب رحمتیں گھول دی ہیں سحر میں


درِ کعبہ پر دیر سے چُپ کھڑا ہوں

قیامت کا منطر ہے میری نظر میں


محمدﷺ میں بھی حمد ہے جزوِ اعظم

کہی حمد ہی نعتِ خیرالبشر میں