در نبی پہ نظر ہاتھ میں سبوۓ رسول ۔ حسن علی خاتم

نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 09:20، 25 اگست 2017ء از 43.245.8.197 (تبادلۂ خیال) (نعت رسول مقبول)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
Jump to navigationJump to search

}}بسم اللہ{{

شاعر : حسن علی خاتم

}}نعت 2{{

در_ نبی پہ نظر، ہاتھ میں سبوۓ رسول

گدا سے پوچھیے شان_ گداۓ کوۓ رسول


ھے شمع شمع فروزاں، بہ فیض_ نور_ نبی

مہک گلوں میں ھے رقصاں بہ لطف_ بوۓ رسول


خدا کو کیسے گوارا ھو آپ کی توھین

ھے آبروۓ خدا اصل_ آبروۓ رسول


رھے جو ان سے گریزاں، خدا کا ھو نہ سکے

محال، الفت_ حق ھے بے آرزوۓ رسول


وہ رشک_ عرش_ علی میں فقیر_ خاک_ عجم

کہاں جبین_ عقیدت، کہاں وہ کوۓ رسول


ھے حیف تجھ پہ جو اک جاں نثار کر نہ سکے

خدا نے کر دی خدائ نثار_ روۓ رسول


حسن نہ خوف سے محشر کے ایسا غمگیں ھو

کہ تجھ سے لاکھ کو کافی ھے ایک موۓ رسول