"ساغر صدیقی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 84: سطر 84:


====جس طرف چشم محمد{{ص}} کے اشارے ہو گئے====
====جس طرف چشم محمد{{ص}} کے اشارے ہو گئے====
جس طرف چشم محمد{{ص}} کے اشارے ہو گئے
جتنے ذرے سامنے آئے ستارے ہو گئے
جب کبھی عشق محمد{{ص}} کی عنایت ہو گئی
میرے آنسو کوثر و زمزم کے دھارے ہو گئے
موجہ طوفاں میں جب نام محمد{{ص}} لے لیا
ڈوبتی کشتی کے تنکے ہی سہارے ہو گئے
یا محمد{{ص}} آپ کی نظروں کا یہ اعجاز ہے
جس طرف نظریں اٹھیں سب تمہارے ہو گئے
میں ہوں اور یاد مدینہ اور ہیں تنہائیاں
پنے بیگانے سبھی مجھ سے کنارے ہو گئے
اپنی کملی کا ذرا سایہ عنایت ہو مجھے
دل کے دشمن یا محمد{{ص}} دل سے پیارے ہو گئے


=== شراکتیں ===
=== شراکتیں ===


[[صارف:تیمورصدیقی ]]
[[صارف:تیمورصدیقی ]]

نسخہ بمطابق 15:19، 19 جنوری 2017ء


نمونہ کلام

آنکھ گلابی مست نظر ہے

آنکھ گلابی مست نظر ہے

اللہ ہی جانے کون بشر ہے


گیسوئے مشکین ، روح مزمل

رخ پہ طلوع نور سحر ہے


ماتھے پہ روشن روشن سہرا

جلوہ رنگیں حسن قمر ہے


ابروئے عالی آیہ قرآں

سینئہ اقدس کان گہر ہے


مہر نبوت پشت پناہی

مسند یزداں آپ کا گھر ہے


حور و ملائک حاضر خدمت

عرش معلے راہگذر ہے


چاند ستارے نقش کف پا

منزل ہستی گرد سفر ہے


غار حرا تھی اس کی کمائی

ساری خدائی جس کا ثمر ہے


نام محمدﷺ جگ اجیالا

لوگ کہیں جسے کملی والا


اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے

اے کاش وہ دن کب آئیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے

دامن میں مرادیں لائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے


بیتابی الفت کی دھن میں ہم دیدہ دل کے بر بط پر

توحید کے نغمے گائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے


تھا میں گے سنہری جالی کو چومیں گے معطر پردوں کو

قسمت کو ذرا سلجھائیں گے جب ہم مدینے جائیں گے


زمزم میں بھگو کر دامن کو سر مستی عرفاں پائیں گے

کوثر کے سبو چھلکائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے


ہنستی ہوئی کرنیں پھوٹیں گی ظمات کے قلعے ٹوٹیں گے

جلووں کے علم لہرائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے


ہم خاک در اقدس لے کر پلکوں پہ سجائیں گے ساغر

یوں دل کا چمن مہکائیں گے جب ہم بھی مدینے جائیں گے


جس طرف چشم محمدﷺ کے اشارے ہو گئے

جس طرف چشم محمدﷺ کے اشارے ہو گئے

جتنے ذرے سامنے آئے ستارے ہو گئے


جب کبھی عشق محمدﷺ کی عنایت ہو گئی

میرے آنسو کوثر و زمزم کے دھارے ہو گئے


موجہ طوفاں میں جب نام محمدﷺ لے لیا

ڈوبتی کشتی کے تنکے ہی سہارے ہو گئے


یا محمدﷺ آپ کی نظروں کا یہ اعجاز ہے

جس طرف نظریں اٹھیں سب تمہارے ہو گئے


میں ہوں اور یاد مدینہ اور ہیں تنہائیاں

پنے بیگانے سبھی مجھ سے کنارے ہو گئے


اپنی کملی کا ذرا سایہ عنایت ہو مجھے

دل کے دشمن یا محمدﷺ دل سے پیارے ہو گئے

شراکتیں

صارف:تیمورصدیقی