"ارشد شاہین" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 23: سطر 23:




=== نمونہ نعت===
===حمدیہ و نعتیہ شاعری ===


نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
* [[ پھر رہا ہوں یوں بھی اترایا ہوا ۔ ارشد شاہین | پھر رہا ہوں یوں بھی اترایا ہوا ]]
 
* [[خوش گفتار کی باتیں ہوں گی ۔ ارشد شاہین |  خوش گفتار کی باتیں ہوں گی ]]
پھر رہا ہوں یوں بھی اترایا ہوا
 
مدحِ آقا  میرا سرمایا ہوا
 
 
نعت بھی اک شکل ہے اُس لطف کی
 
لطف بھی خاص ان کا فرمایا ہوا
 
 
وہ رفیقِ غار تھا کیا خوش نصیب
 
تا ابد جو ان کا ہمسایہ ہوا
 
 
آپ کے دم سے جہاں میں روشنی
 
نور ہے اک چار سو چھایا ہوا
 
 
محوِ گریہ میں نہیں ہوں بے سبب
 
نام ہے وہ دھیان میں آیا ہوا
 
 
حاصلِ عمرِ رواں اک خواب ہے
 
خواب جس میں نور تھا آیا ہوا
 
 
لکھ رہا ہوں مدحتِ اُمّی لقب
 
علم لرزاں ، عشق گھبرایا ہوا
 
 
محترم ہیں سب نبی ارشد مگر
 
آپ کا کب کوئی ہم پایا ہوا
 
 
=== شراکتیں ===
 
[[عروس فاروقی ]]

نسخہ بمطابق 19:56، 30 جنوری 2018ء

ارشد شاہین


آپ کا اصل نام ارشد محمود ہے ۔ آبائی گاؤں تیرو چک تحصیل کھاریاں ضلع گجرات ہے۔ 2 ستمبر 1969 کو پیدا ہوئے ۔ گورنمنٹ انٹر کالج جہلم سے ایف اے اور بی اے کا امتحان پاس کیا۔ ایم اے اردو کی غرض سے گورنمنٹ ایف سی کالج لاہور میں داخلہ لیا۔انیس سو چھیانوے میں ماسٹر کرنے کے بعد پی اے ایف کالج لاہور میں دو سال تک لیکچرار کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔بعد ازاں انیس سو اٹھانوے میں ڈویژنل پبلک سکول اینڈ انٹر میڈیٹ کالج ماڈل ٹاؤن لاہور سے بطور سینئر ٹیچر اردو منسلک ہو گئے۔جولائی دو ہزار گیارہ تک اسی ادارے سے منسلک رہے۔دوران ملازمت دو ہزار سات میں احمد مشتاق فن اور شخصیت کے موضوع پر مقالہ لکھ کر پنجاب یونیورسٹی سے ایم فل کی سند حاصل کی۔آج کل بسلسلہ درس و تدریس ناروے میں مقیم ہیں ساتھ ہی ساتھ ایجوکیشن یونیورسٹی لاہور سے باقاعدہ طالب علم کی حیثیت سےسکنڈے نیویا میں اردو زبان و ادب کے موضوع پر مقالہ بھی لکھ رہے ہیں۔

شاعری

شاعری کا آغاز زمانہ کالج میں ہوا ۔ ابتدائی طور پر اپنے اردو کے استاد اور کہنہ مشق شاعر جناب مکرم حسین خورشید سے اصلاح لی ۔ علاوہ ازیں کالج میں موجود اردو اور پنجابی کے صاحبانِ طرز شعرا جناب باغ حسین کمال مرحوم اور امین طرف صدیقی مرحوم سے اکتسابِ فیض کیا۔ اردو ، پنجابی ، سندھی ، انگلش اور نارویجن زبان پر عبور حاصل ہے۔اردو اور پنجابی میں شاعری کرتے ہیں۔

مطبوعہ کتب

اردو شاعری کا ایک مجموعہ "اماوس میں چاندنی " کے نام سے دو ہزار گیارہ میں شایع ہوا۔

غیر مطبوعہ کتب

دوسرا شعری مجموعہ "دریا سفر میں ہے" اور سفر نامۂ یورپ "آخری کنارے تک" اشاعت کے مراحل میں ہیں۔


حمدیہ و نعتیہ شاعری