"تیسرے مشاعرے کی مفصل کارروائی کی رپورٹ ۔ ڈاکٹر ذوالفقار علی دانش" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 53: | سطر 53: | ||
اس مبارک محفل میں پیش کئے گئے منتخب گلہائے نعت ملاحظہ کیجیئے: | |||
سطر 74: | سطر 74: | ||
بیاں ہوں تیرے اوصافِ حمیدہ | بیاں ہوں تیرے اوصافِ حمیدہ | ||
تری نظرِ کرم ہو جائے جس پر | |||
سکوں پاتا ہے وہ آفت رسیدہ | سکوں پاتا ہے وہ آفت رسیدہ |
نسخہ بمطابق 06:56، 6 ستمبر 2017ء
معروف ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے اشتراک سے
محفلِ نعت حسن ابدال کا تیسرا ماہانہ نعتیہ مشاعرہ
برائے ایصالِ ثوابِ خصوصی ملک عبد الحمید رحمہ اللہ سلطان الشعرا ء حضرت عبد القیوم طارق سلطانپوری رحمہ اللہ
زیرِ صدارت : جناب پروفیسر محمود الحسن قیصر ابدالی (صدر محفلِ نعت حسن ابدال ) |
مہمانانِ خصوصی : ریاض الاسلام عرش ہاشمی ( مرکزی سیکرٹری محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد ) |
میزبان : پروفیسر قیصر ابدالی |
نظامت : ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش (سیکرٹری محفلِ نعت حسن ابدال) |
مقام : فاسٹ فوڈ کیفے نزد تھانہ سٹاپ واہ کینٹ |
تاریخ : ہفتہ 25 فروری 2017 بمطابق 27 جمادی الاول 1438 ھجری
شرکائے مشاعرہمحفل میں شرکت کرنے والے شعرا ء کرام کے اسمائے گرامی درجہ ذیل ہیں
مشاعرے کی کاروائیحسن ابدال اور گرد و نواح میں نعتیہ ادب کے فروغ کے لیے قائم تنظیم محفل نعت پاکستان حسن ابدال کے تحت تیسرا ماہانہ نعتیہ مشاعرہ ملک گیر ادبی تنظیم چوپال پاکستان کے نعت فورم کے اشتراک سے بتاریخ 25 فروری 2017 بمطابق 27 جمادی الاول 1438 ھجری واہ کینٹ میں محفلِ نعت حسن ابدال کے صدر اور بزرگ ماہرِ تعلیم جناب قیصر ابدالی کی میزبانی میں منعقد ہوا ۔ محفل کی صدارت جناب پروفیسر قیصر ابدالی نے کی ۔ اس موقع پر اسلام آباد سے تشریف لانے والے محفلِ نعت پاکستان اسلام آباد کے مرکزی سیکرٹری جناب ریاض الاسلام عرش ہاشمی مہمانِ خصوصی تھے ۔ حسبِ دستور نظامت کے فرائض محفلِ نعت حسن ابدال کے سیکرٹری ڈاکٹر ملک ذوالفقار علی دانش نے سرانجام دیے ۔ اس موقع پر مہمانِ خصوصی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محفلِ نعت کا تسلسل اور علاقہ در علاقہ اس کا پھیلاؤ انتہائی خوش آئیند ہے اور یہی ہماری نجاتِ اخروی کا ضامن بھی ہے ۔ انھوں نے شرکائے محفل کے عمدہ کلام کو سراہا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ محفلِ نعت کا یہ سفر مرکزی تنظیم کی طرح بلا تعطل انشااللہ جاری و ساری رہے گا اور علاقہ بھر میں فروغِ نعت کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا ۔ انھوں نے محفلِ نعت کے عہدیداران اور میزبانِ محفل اور منتظمین کو اس کامیاب محفل کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور مرکزی تنظیم کی جانب سے ہر ممکن تعاون و رہنمائی کا یقین دلایا۔
مشاعرے میں پیش کیے گئے گلہائے عقیدتاس مبارک محفل میں پیش کئے گئے منتخب گلہائے نعت ملاحظہ کیجیئے:
ایوانِ تمدن میں ترے رخ کا اجالا تہذیب تجلّی ترے نقشِ کفِ پا کی
آپ کے مدّاح سب ہیں ، آپ کی کیا بات ہے
بیاں ہوں تیرے اوصافِ حمیدہ تری نظرِ کرم ہو جائے جس پر سکوں پاتا ہے وہ آفت رسیدہ
عرش ہاشمی - مہمانِ خصوصی
پیشِ سرکار جب احوال ہمارا پہنچے
الحاج محمد حنیف نازش قادری
بوٹا بوٹا ، پتہ پتہ ، غنچہ غنچہ بولے گا بٹے گی جب خیراتِ شفاعت حشر میں ، حصہ لینے کو دامن دامن ، پّلو پلّو ، کاسہ کاسہ بولے گا
طالب انصاری
یہ دل جو خواہشِ دنیا سے باز آ جائے
اسی خوش نظر کی طرف روشنی ہے
سعادت حسن آس
اس سے بڑا ہے کوئی وظیفہ ؟ بتا مجھے
محمد عارف قادری
حسنِ محبوبِ دوعالم کا بیاں سنتے ہیں پھر تصور نے اسی دور میں لا پہنچایا کان آقا کے موذن کی اذاں سنتے ہیں
محمد آصف قادری
ہوتے گئے بہتر مرے حالات مسلسل
اسلم ساگر
میں اسی جستجو میں رہتا ہوں ہر گھڑی اشک بہتے رہتے ہیں ہر گھڑی میں وضو میں رہتا ہوں
پروفیسر ہاشم علی ہمدم
آپ سے بڑھ کر کسے دنیا میں اونچائی ملی
جس دل میں نہیں الفتِ سلطانِ مدینہ
شاہد الرحمن صابری
میں آل کا ، اصحاب کا ، منگتا ہوں پرانا ، حسنین کے نانا
حسین امجد
زندگی کو بچانے حضور آ گئے
حضور ! کیا میں اٹھا لوں مدینہ شہر کی خاک ؟
پروفیسر ڈاکٹر اسد مصطفے
اور خواب میں حضور سے ملنا نصیب ہو
ارسلان ارسل کریمی
وہ دو جہانوں میں پھر کامیاب ہو جائے بروزِ حشر ہمارا کڑا حساب نہ ہو " کرم حضور ! کہ آساں حساب ہو جائے "
ناظم شاہجہانپوری
جس کی اُن سے جتنی نسبت ، اتنا وہ ذی شان ہوا
اس مسئلے میں اب کریں اغیار احتیاط
ان کی سنت ہے مسلماں کے بدن کی زینت
ہمارے جیسوں کو مدحت نگار کس نے کیا
برائے شکرِ فضلِ رب ، ہمیں اب نعت کہنی ہے
اسے پڑھ لو جہاں سے بھی ، انھی کی بات ہوتی ہے |