"آصف چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
مغل خاندان سے تعلق رکھنے والے مشہور نعت خواں محمد آصف چشتی المعروف آصف چشتی ولد محمد صدیق [[01 مئی | یکم مئی ]] [[1980 ]] کو [[:زمرہ: لاہور | لاہور ] میں پیدا ہوئے ۔ والد بھی نعت خواں تھے ۔ آپ نے لاہور گیریژن کینٹ سے تعلیم حاصل کی ۔ چشتی صابری سلسلے میں میاں سید جمیل الرحمان | مغل خاندان سے تعلق رکھنے والے مشہور نعت خواں محمد آصف چشتی المعروف آصف چشتی ولد محمد صدیق [[01 مئی | یکم مئی ]] [[1980 ]] کو [[:زمرہ: لاہور | لاہور ]] میں پیدا ہوئے ۔ والد بھی نعت خواں تھے ۔ آپ نے لاہور گیریژن کینٹ سے تعلیم حاصل کی ۔ چشتی صابری سلسلے میں میاں سید جمیل الرحمان چشتی، چشتیہ آباد، [[:زمرہ: کامونکی | کومونکی ]] میں بیعیت ہوئے ۔ گھریلو ماحول کی وجہ سے نعت خوانی کا شوق بچپن سے ہی تھا ۔[[محمد افضل نوشاہی ]] سے متاثر ہوئے اور [[نذیر حسین نظامی ]] اور [[شفیق نظامی ]] کے باقاعدہ شاگرد ہوئے ۔ پسندیدہ ترین نعت خواں [[ قاری زبید رسول ]] ہیں آصف چشتی عربی انداز میں دف بجانے میں بھی مہارت رکھتے ہیں ۔ ان کے بیشتر کلام دف کے ساتھ ہی پسند کیے گئے ۔ | ||
=== نعت خوانی === | === نعت خوانی === |
نسخہ بمطابق 13:56، 19 فروری 2017ء
مغل خاندان سے تعلق رکھنے والے مشہور نعت خواں محمد آصف چشتی المعروف آصف چشتی ولد محمد صدیق یکم مئی 1980 کو لاہور میں پیدا ہوئے ۔ والد بھی نعت خواں تھے ۔ آپ نے لاہور گیریژن کینٹ سے تعلیم حاصل کی ۔ چشتی صابری سلسلے میں میاں سید جمیل الرحمان چشتی، چشتیہ آباد، کومونکی میں بیعیت ہوئے ۔ گھریلو ماحول کی وجہ سے نعت خوانی کا شوق بچپن سے ہی تھا ۔محمد افضل نوشاہی سے متاثر ہوئے اور نذیر حسین نظامی اور شفیق نظامی کے باقاعدہ شاگرد ہوئے ۔ پسندیدہ ترین نعت خواں قاری زبید رسول ہیں آصف چشتی عربی انداز میں دف بجانے میں بھی مہارت رکھتے ہیں ۔ ان کے بیشتر کلام دف کے ساتھ ہی پسند کیے گئے ۔
نعت خوانی
1991 میں پہلی نعت "در پہ کھڑا غلام بڑی دیر ہوگئی " پڑھی ۔
1998 سے عوامی محافل میں نعت خوانی شروع کی اور آئے سرکار ِ مدینہ " اور "آئیاں نے بہاراں" جیسے کلاموں سے شہرت پائی ۔
2001 میں QTV پر پہلی حاضری پیش کی ۔اور اب ہر چینل پر مصروف ِ نعت نظر آتے ہیں
مشہور کلام
- حلیمہ مینوں نال رکھ لے
- ترے در کا جب سے گدا ہو گیا ہوں
- آئی نے بہاراں کملی والے آگے
- یا طیبہ یا طیبہ